لاڑکانہ:مقدس اوراق کی بے حرمتی کے الزام میں ایک شخص گرفتار

واقعہ ہفتے کی رات لاڑکانہ کے علاقے جناح باغ چوک پر پیش آیا۔ کچھ لوگوں نے زیرحراست شخص پر مقدس اوراق کی بے حرمتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جلاوٴ گھیراوٴ شروع کردیا۔
سندھ کے شہر لاڑکانہ میں مبینہ طور پرمقد س اوراق کی بے حرمتی کے الزام میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جبکہ مشتعل افراد نے مندر کے قریب واقع ایک دھرم شالہ کو آگ لگادی جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں سخت کشیدگی پھیل گئی ۔

حالات پر قابو پانے کے لئے فوری طور پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔ گرفتار کئے گئے شخص کے بارے میں کہاجارہا ہے کہ اس کا تعلق اقلیتی ہندو برادری سے ہے ۔ مظاہرین پویس سے اس شخص کواپنے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کررہے تھے۔

واقعہ ہفتے کی رات لاڑکانہ کے علاقے جناح باغ چوک پر پیش آیا۔ کچھ لوگوں نے زیرحراست شخص پر مقد س اوراق کی بے حرمتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جلاوٴ گھیراوٴ شروع کردیا۔ جس کے بعد مختلف مذاہب کے ماننے والے شہریوں نے اس شخص کے گھر کا گھیراوٴ کرلیا ۔ اسی دوران کچھ لوگ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے مندر سے ملحقہ دھرم شالہ کو آگ لگادی۔

پاکستان کے صوبے سندھ کے شہر لاڑکانہ میں اقلیتی جماعت ہندو برادری سے تعلق رکھنیوالے شخص کا توہین مذہب کا واقعہ پیش آیا ہے۔ لاڑکانہ کے جناح باغ چوک کے مقامی افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ ہندو شخص نے قرآن شریف کے مقدس اوراق کی بے حرمتی کی ہے۔

مشتعل افراد نے فائربریگیڈ کی 2گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ یہ واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب اگلے دن یعنی اتوار 16مارچ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہندو برادری ہولی کا تہوار منارہی ہے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائم الطاف حسین نے واقعے پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے ملزم کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کردیا ہے۔