مسٹر براہیمی نے شام کے لیے بین الاقوامی سفیر کی ذمہ داریاں دو ہفتے قبل سنبھالی تھیں ۔ جب کہ ان کے پیش رو اقوام متحدہ کے سابق جنرل سیکرٹری کوفی عنان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ۔
امن کےبین الاقوامی سفیر لخدر براہیمی نے کہا ہے کہ شام کا ہلاکت خیز تنازع بدسے بد تر شکل اختیار کررہا ہے اور جس سےپورے خطےاور دنیا کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سفارت کار نے ان خیالات کااظہار ہفتےکے روز شام کے دار الحکومت دمشق میں صدر بشار الاسد سے ملاقات کے بعد کیا ۔
دو ہفتے قبل امن کےایک سفیر کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سے یہ مسٹر براہیمی کی صدر اسد سے پہلی ملاقات تھی۔
مسٹر براہیمی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ 18ماہ قبل شروع ہونے والے بحران کے خاتمےمیں شام کے لوگوں کی مدد کے لیے بھر پور کوششیں کی جائیں گی۔
جمعرات کو شام میں اپنی آمد کے بعد انہوں نے اس مشن کو تقریباً نا ممکن قرار دیا تھا ۔
مسٹر براہیمی نے شام کے لیے بین الاقوامی سفیر کی ذمہ داریاں دو ہفتے قبل سنبھالی تھیں ۔ جب کہ ان کے پیش رو اقوام متحدہ کے سابق جنرل سیکرٹری کوفی عنان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ۔
مسٹر براہیمی شام کی حزب اختلاف کی ایک جماعت اور یورپی یونین کے ایک وفد سےبھی ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے یوکرین کے شہر یالٹا میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران چین اور روس پر تنقید کی ۔ انہوں نے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ بامعنی گفت و شنید کے لیے شام پر دباؤ جاری رکھیں۔
اقوام متحدہ کے سفارت کار نے ان خیالات کااظہار ہفتےکے روز شام کے دار الحکومت دمشق میں صدر بشار الاسد سے ملاقات کے بعد کیا ۔
دو ہفتے قبل امن کےایک سفیر کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سے یہ مسٹر براہیمی کی صدر اسد سے پہلی ملاقات تھی۔
مسٹر براہیمی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ 18ماہ قبل شروع ہونے والے بحران کے خاتمےمیں شام کے لوگوں کی مدد کے لیے بھر پور کوششیں کی جائیں گی۔
جمعرات کو شام میں اپنی آمد کے بعد انہوں نے اس مشن کو تقریباً نا ممکن قرار دیا تھا ۔
مسٹر براہیمی نے شام کے لیے بین الاقوامی سفیر کی ذمہ داریاں دو ہفتے قبل سنبھالی تھیں ۔ جب کہ ان کے پیش رو اقوام متحدہ کے سابق جنرل سیکرٹری کوفی عنان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ۔
مسٹر براہیمی شام کی حزب اختلاف کی ایک جماعت اور یورپی یونین کے ایک وفد سےبھی ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے یوکرین کے شہر یالٹا میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران چین اور روس پر تنقید کی ۔ انہوں نے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ بامعنی گفت و شنید کے لیے شام پر دباؤ جاری رکھیں۔