پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں شامل ٹیم لاہور قلندرز نے ایونٹ کی پہلی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس کامیابی میں نمایاں کردار بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بین ڈنک کا تھا جنہوں نے تباہ کن بیٹنگ کی۔
بین ڈنک کی دھواں دھار بیٹنگ جہاں دیکھنے والی تھی وہیں شائقین کرکٹ کے تبصرے بھی کمال ہیں۔
سوشل میڈیا پر لاہور قلندرز کی جیت کے بعد تبصروں کا طوفان ہے جس میں شائقینِ کرکٹ لاہور قلندرز کی جیت پر دلچسپ اور طنز و مزاح سے بھرپور تبصرے کر رہے ہیں۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف منگل کو کھیلے جانے والے میچ میں بین ڈنک نے 10 چھکے لگائے جو پی ایس ایل میں اب تک کے سب سے زیادہ انفرادی چھکے ہیں۔ انہوں نے 43 گیندوں پر مجموعی طور پر 93 رنز کی اننگز کھیلی۔
لاہور نے یہ میچ 37 رنز سے اپنے نام کیا اور اسی کے ساتھ اس نے ایونٹ میں کامیابی کا کھاتہ بھی کھول لیا ہے۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے وکٹ کیپر بلے باز بین ڈنک میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے۔ اُن کے سر پر بال نہیں ہیں اور اب ٹوئٹر پر صارفین لاہور قلندرز کی ٹیم کو مشورہ دے رہے ہیں کہ اگر اگلے میچز میں بھی کامیابی حاصل کرنی ہے تو تمام کھلاڑی گنجے ہو جائیں۔
صحافی حامد میر بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لاہور قلندرز کی تعریف میں کہا کہ کوئی مانے نہ مانے آخر کار ایک گنجے نے ہی لاہور کی قسمت سنواری۔
یاد رہے کہ پنجاب کے شہر لاہور کی ترقی کا سہرا سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو دیا جاتا ہے۔ اشاروں کنایوں میں بینک ڈنک کو نواز شریف اور شہباز شریف سے ملایا جا رہا ہے کیوں کہ دونوں کے سر پر بال نہیں ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی جس میں تمام کھلاڑیوں کو گنجا دکھایا گیا ہے۔ اپنے تبصرے میں صارف لکھتے ہیں لاہور قلندرز کی اگلے میچ کے لیے تیاری۔
عمار نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ آج بہت شاندار جیت لاہور قلندرز کے حصے میں آئی۔ گنجے کھلاڑیوں نے آخر کار ثابت کر دکھایا۔
فرضی نام سے ٹوئٹر پر موجود ایک صارف نے خبردار کیا کہ بہت زیادہ کرکٹ کھِیلنے سے بال ضائع ہو سکتے ہیں۔
ذیشان بنگش نامی ٹوئٹر صارف نے سینہ تان کر چلنے والے ایک بچے کی تصویر شیئر کی جس پر تبصرہ کیا کہ لاہور قلندرز کے سپورٹر ابھی اس بچے کی طرح دکھائی دے رہے ہوں گے۔