|
ویب ڈیسک—عامر خان اور ان کی سابق اہلیہ کرن راؤ کی فلم 'لاپتا لیڈیز' فلمی دنیا کے سب بڑے ایوارڈز 'آسکرز' کی ریس سے باہر ہو گئی ہے۔
دی اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے منگل کو 97ویں آسکرز کے لیے 10 کیٹیگریز کی شاٹ لسٹس جاری کی ہیں۔
اس شارٹ لسٹ میں بہترین غیر ملکی زبان فلم کی کیٹیگری میں 'لاپتا لیڈیز' کو شامل نہیں کیا گیا۔
بھارتی اخبار 'دی انڈین ایکسپریس' کے مطابق فلم فیڈریشن آف انڈیا (ایف ایف آئی) نے رواں برس ستمبر میں ’لاپتا لیڈیز‘ کو آسکرز میں بھیجنے کے لیے منتخب کیا تھا۔
لاپتا لیڈیز کو جب آسکرز کے لیے بھیجا گیا تو اس وقت بھی ایف ایف آئی پر تنقید سامنے آئی تھی۔
لوگوں کو امید تھی کہ آسکرز کی بہترین غیر ملکی فلم کی کیٹیگری کے لیے بھارت کی طرف سے فلم 'آل وی امیجن ایز لائٹ' کو بھیجا جائے گا۔
بھارتی فلم 'آل وی امیجن ایز لائٹ' کو گولڈن گلوبز کے لیے بہترین ہدایات اور بہترین فارن فلم کی کیٹیگری میں نامزدگی مل چکی ہے۔ گولڈن گلوبز کا اعلان چھ جنوری کو کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آسکرز کے لیے حتمی نامزدگیوں کا اعلان 17 جنوری کو کیا جائے گا جب کہ آسکرز کی تقریب تین مارچ کو منعقد کی جائے گی۔
آسکرز کی ریس سے آؤٹ ہونے پر بعض مبصرین کی جانب سے ایف ایف آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بھارتی میوزک کمپوزر اور گریمی ایوارڈ یافتہ رکی کیج نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ "لاپتا لیڈیز ایک اچھی فلم تھی لیکن بھارت کی طرف سے آسکر کے لیے بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کی کیٹیگری کے لیے درست انتخاب نہیں تھا۔"
Your browser doesn’t support HTML5
بھارتی فلم ساز ہنسل مہتا نے بھی فلم فیڈریشن آف انڈیا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فلم فیڈریشن آف انڈیا نے پھر وہی کیا۔ ہر سال ان کا فلموں کا انتخاب ’بے عیب‘ ہوتا ہے۔
لاپتا لیڈیز کی ہدایات کرن راؤ نے دی تھیں جب کہ اسے عامر خان پروڈکشنز کے بینر تلے پروڈیوس کیا گیا تھا۔
فلم رواں برس یکم مارچ کو سنیما گھروں میں ریلیز کی گئی تھی۔
فلم کی کہانی دو نو بیاہتا جوڑوں کے گرد گھومتی ہے جن کے شریکِ سفر تبدیل ہو جاتے ہیں۔