آسکر ایوارڈز میں اس سال کوئی پاکستانی فلم تو نامزدگی حاصل نہ کر سکی لیکن پاکستان کا نام ضرور آسکر ایوارڈز کی نامزدگیوں میں گونجا جس کی وجہ بننے پاکستانی نژاد امریکی اسٹینڈ اپ کامیڈین کومیل نانجیانی۔
کومیل نانجیانی فلم ’دی بگ سک‘ کے لئے اوریجنل اسکرین پلے کی کیٹیگری میں آسکر ایوارڈ جیتنے کی ریس میں شامل ہوئے لیکن کمیل اس مقابلے میں اکیلے شریک نہیں بلکہ ان کی بیوی ایملی وی گورڈن بھی ان کے ساتھ ہیں جو فلم کی معاون مصنفہ بھی ہیں۔
آسکر ایوارڈز کی نامزدگی سے قبل رومینٹک کامیڈی ’دی بگ سک‘ہالی وڈ فلم ایوارڈز 2017 اور کریٹکس چوائس ایوارڈز میں بہترین کامیڈی فلم کا ایوارڈ جیت چکی ہے۔
’دی بگ سک‘ کی کہانی خیالی نہیں بلکہ کومیل نانجیانی نے فلم میں اپنی حقیقی زندگی کو سلور اسکرین پردیکھنے والوں کے لئے پیش کیا ہے۔
کومیل نے ایملی کے ساتھ اپنے رومنس ،اپنے گھر والوں کی جانب سے ارینج میرج پر زور کو کبھی ہلکے پھلکے تو کہیں قدرے سنجیدہ انداز میں دکھایا ہے۔ ایملی کا کسی نامعلوم بیماری کے ہاتھوں کومے میں جانا اور کومیل کے لئے وہ صبر آزما وقت گزارنا ’دی بگ سک‘ کا حصہ ہیں۔
کومیل نے فلم سے متعلق برطانوی خبرایجنسی ’رائٹرز‘سے بات چیت میں کہا کہ ’دی بگ سک‘ ایک ایسے وقت میں ریلیز ہوئی ہےجب مسلمان مخالف جذبات اور اسلام فوبیا عروج پر ہے۔ اگر میں یہ کہوں کہ مسلمان خاندان کو عام لوگوں کی طرح دکھایا گیا تو یہ ایک بڑا سیاسی بیان ہو گا۔
کومیل نے فلم میں ایک اسٹیج پرفارمنس کے دوران حاضرین میں سے ایک شخص کے انہیں دہشت گرد کہنے اور کمیل کی اس وقت کی گرل فرینڈ اور بعد میں بیوی بننے والی ایملی کے والد کی جانب سے نائن الیون کے بارے میں ان کی رائے جاننے سے متعلق سوال کے مناظر کو بھی فلم میں شامل کیا ہے۔
مائیکل شوآلٹر کی ڈائرکٹ کردہ’ دی بگ سک‘ کی کاسٹ میں کومیل کے ساتھ زوئی کزان،ہولی ہنٹر،عدیل اختر،بالی وڈ اداکار انوپم کھیر اور رے رومانیونے اہم کردار ادا کئے ہیں ۔امریکی میگزین ورائٹی کے مطابق کومیل نانجیانی اب فلم ’مائی بیوٹی فل لانڈریٹ ‘ کی کہانی کو ٹی وی کے لئے لکھیں گے اور اس میں اداکاری بھی کریں گے۔
کچھ باتیں ۔۔۔ذاتی زندگی سے
کم وقت میں اسیٹنڈ اپ کامیڈی کے شعبے میں نام کمانے والے 39 سالہ کومیل 21 فروری 1978ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔کراچی گرامراسکول میں تعلیم کے ابتدائی مراحل طے کرنے کے بعد 18 سال کی عمر میں کومیل نے امریکہ کا رخ کیا اور ریاست آئیوا کےگرینیل کالج سے 2001 میں گریجویشن کیا۔ کمپیوٹر سائنس اور فلسفہ ان کے موضوعات تھے۔
وہ اداکار کے علاوہ پروڈیوسر بھی ہیں۔ ان کی فلم ’دی بک سک‘ گزشتہ سال ریلیز ہوئی تھی جبکہ ’لائف ایز وی نو 2010ء اور ’سینٹرل انٹیلی جنس 2016ء میں ریلیز ہوئیں۔
ان کی ایملی گورڈن سے شادی 14جولائی 2007ء میں ہوئی تھی۔ ’آئی ایم ڈی بی ‘کے مطابق وہ ہیوج گرانٹ کے بہت بڑے مداح ہیں اور انہوں نے اپنا کیرئیر گرانٹ کی 1994 کی فلم ’فور ویڈنگز اینڈ اے فیونرل‘ میں کی گئی ان کی اداکاری سے متاثر ہوکر شروع کیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ کامیڈی یا مزاح انسان کے اپنے تجربات کی تخلیق ہوتا ہے لیکن اسے دوسروں سے جوڑدیا جاتا ہے۔
پاکستان سے امریکہ جانے کے بعد انہوں نے نیویارک کو اپنی پہلی منزل بنایا اس کے بعد وہ لاس اینجلس منتقل ہوئے۔ ان کے بقول ’ میری زندگی کا سب سے برا دور وہ تھا جس میں انہوں نے چھ سال تک ایک آفس میں ملازمت کی۔ برا اس لئے نہیں کہ لوگ خراب تھے، میرے ساتھی ورکرز تو بہت اچھے تھے لیکن میں ملازمت کرنا ہی نہیں چاہتا تھا۔ ‘
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’میرے خاندان میں ڈاکٹرز بہت زیادہ ہیں اور وہ مجھے بھی ڈاکٹر ہی بنتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے ۔ میں نے خود بھی یہ فیصلہ کیا ہوا تھا کہ ڈاکٹر بنوں گا لیکن کامیڈین بن گیا۔