شمالی کوریا کے لیے عالمی ادارہِ خوراک کی نمائندہ کلاڈیا وان روحل نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ سیول کے ساتھ تناؤ کے باوجود شمالی کوریا کو غذائی امداد جاری رکھی جائے۔
اُنھوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کو تقریباً 10 لاکھ ٹن خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔
روحل کے مطابق اُن کا ادارہ خوراک کی قلت کا شکار افراد کی مدد کر رہا ہے اور ان کارروائیوں کے تسلسل کے لیے عالمی امدادکی فراہمی لازمی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ کئی بچے غذا کی کمی کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متعدد بچوں کی جسمانی نشوونما اُن کی عمر کے مطابق نہیں ہو رہی ہے۔
روحل کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہِ خوراک شمالی کوریا کے لیے سالانہ پانچ کروڑ ڈالر امداد حاصل کرنے کا خواہش مند ہے۔