شمیم شاہد
خیبر پختون خوا کے پارلیمانی کاکس برائے نسواں نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ اور مقامی تنظیم پاک وومن کے تعاون سے خیبر پختون خوا اسمبلی میں خواتین کے حقوق سے متعلق منظور کردہ تین قراردادوں پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
یہ قرار دادیں اس سال جنوری میں اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کی گئیں تھیں اور خیبر پختون خواہ کے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ، ایگری کلچر ڈپارٹمنٹ، لائیو سٹاک اور محکمہ صحت کو ان پر عمل درآمد کے لیے کہا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کاکس برائے نسواں کی چیئر پر سن معراج ہمایوں نے بتایا کہ یہ قراردادیں قانون سازی کے لئے ایک بنیاد کی حیثیت رکھتی ہیں یہ عورتوں کے بہت سے زیر التواء مسائل پر توجہ دلائیں گی۔ یہ قرار دادیں سرکاری محکموں کا مجموعی ماحول بہتر بنانے اور ذمہ داری کا احساس بیدار کرنے میں سود مند ثابت ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ قرار دادوں کی کامیاب منظوری اور سیاسی حمایت خیبر پختون خوا کو یونیورسل ڈکلیریشن آف ہیومن رائٹس اور دیر پا ترقیاتی ہدف برائے صنفی مساوات کے حصوں میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
رکن صوبائی اسمبلی آمنہ سردار اور رکن پارلیمانی کاکس نے ان قراردادوں کو عورتوں کی معاشی آزادی سمیت ایک اہم ترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یو ایس ایڈ کا تعاون اس سلسلے میں بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ان قراردادوں کے ذریعے دیگر محکموں میں عورتوں کی شرکت میں یقیناً تیزی آئے گی۔
عذرا گل پاک وویمن سی ای او نے یو ایس ایڈ کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خوا کی معیشت اور جی ڈی پی کا تقریباً 70 فیصد زراعت پر منحصر ہے۔ زراعت کے شعبے میں عورتوں کی شمولیت میں اضافہ ملک کی جی ڈی پی کے لئے خوش آئند ہوگا۔ خیبر پختون خوا پراجیکٹ یو ایس ایڈ کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت صوبے میں بلدیاتی اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں اور بلدیاتی حکومتی نظام میں عوامی نمائندگی کو فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ عوامی سہولیات کی فراہمی میں تیزی لائی جا سکے۔