خیبرایجنسی: باراتیوں کی گاڑی بہہ جانے سے متعدد افراد ہلاک

فائل فوٹو

قبائلی انتظامیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ لنڈی کوتل کے علاقے میں پیش آیا، جہاں پانی کے تیز بہاؤ کے سبب ڈرائیور سے گاڑی بے قابو ہو کر ایک کھائی میں جا گری۔

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں بارش کے بعد سیلابی ریلے میں باراتیوں سے بھری ایک گاڑی بہہ جانے سے کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے۔

بتایا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

قبائلی انتظامیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ لنڈی کوتل کے علاقے میں پیش آیا، جہاں پانی کے تیز بہاؤ کے سبب ڈرائیور سے گاڑی بے قابو ہو کر ایک کھائی میں جا گری۔

واضح رہے کہ لنڈی کوتل کا علاقہ افغان سرحد کے قریب واقع ہے۔

گاڑی کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کے بعد مقامی لوگ موقع پر پہنچ گئے جنہوں انھوں نے لوگوں کو وہاں سے نکالا۔

رواں ہفتے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں بشمول خیبر ایجنسی میں مون سون کی بارشوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا، جس میں کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاکستان میں آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے ایک تازہ بیان کے مطابق جولائی کے مہینے میں ملک بھر میں مون سون بارشوں سے کم از کم 55 افراد ہلاک ہوئے، جن میں نو خواتین اور 17 بچے شامل ہیں۔

’این ڈی ایم اے‘ کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہوئیں، جن کی تعداد 50 بتائی گئی ہے۔

حالیہ مون سون بارشوں سے کم از کم 109 گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاکستان کو 2010ء سے مسلسل مون سون کے موسم میں غیر معمولی بارشوں اور سیلابوں کا سامنا رہا ہے۔ ان بارشوں کا سلسلہ جولائی سے شروع ہو کر ستمبر کے اوائل تک چلتا ہے۔

رواں سال ملک میں مون سون کے موسم میں لگ بھگ 20 فیصد زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کی گئی تھی۔