ابو خطالہ کو عدالت کا سامنا کرنا ہوگا: کیری

فائل

اپنے بیان میں، وزیر خارجہ نے پیشہ ور امریکی فوج کے اس دلیرانہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ، بقول اُن کے، ’ہمیں رنج پہنچانے کی جسارت کرنے والا یہ جان لے کہ وہ ہماری گرفت سے بچ نہیں سکتا‘
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ بن غازی حملے کے مبینہ کلیدی سرغنے،احمد ابو خطالہ کا پکڑا جانا ’ایک ڈرامائی پیش رفت‘ ہے، اور وہ امریکی تحویل میں ہیں، جنھیں قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا ہوگا، اور اُن کا احتساب ہوگا۔

اپنے بیان میں، وزیر خارجہ نے پیشہ ور امریکی فوج کے اس دلیرانہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ، بقول اُن کے، ہمیں رنج پہنچانے کی جسارت کرنے والا یہ جان لے کہ وہ ہماری گرفت سے بچ نہیں سکتا۔

اُنھوں نے کہا کہ تین برس قبل امریکہ نے لیبیا کے عوام کا ساتھ دیا، جو قذافی کی مطلق العنان حکمرانی اور مظالم کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے تھے۔

بقول اُن کے، ہم اب بھی اُن کی حمایت کرتے ہیں، جو جمہوری حکومت کی تشکیل کے خواہاں ہیں، جو اُنھیں سلامتی، تحفظ اور آفاقی حقوق دے سکے اور اُن کی معیشت کی تعمیر نو کر سکے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ لیبیا کے عوام کو سخت چیلنجوں کا سامنا ہے۔ لیکن، ایک پُرامن اور باصلاحیت نئی قوم کا نصب العین لیبیا کے مستقبل کے لیے رہنمائی کرے گا، اور امریکہ کی صورت میں اُنھیں ایک دوست اور ساجھے دار میسر رہے گا۔

اُنھوں نے کہا کہ محکمہٴخارجہ کو بن غازی کے واقع میں اپنے ساتھیوں کے بچھڑنے کا انتہائی صدمہ ہے۔

وزیر خارجہ نے بن غازی میں جان نثار کرنے والے سفارت کاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کی صلاحیتوں اور خدمات کی تعریف کی۔ بقول اُن کے، اُن کا مشن جاری رہے گا۔

ادھر، اٹارنی جنرل، ایرک ہولڈر نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ احمد ابو خطالہ کو گرفتار کیا جانا ’ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے‘۔

بقول اُن کے، بن غازی میں ہماری تنصیب پر ایک گھناؤنا اور بزدلانہ حملہ ہوا، جس میں ملوث مسلح حملہ آوروں کو ہر صورت کیفر کردار تک لانا ہمارا فرض تھا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ خطالہ کی گرفتاری یہ ثابت کرتی ہے کہ امریکیوں کے خلاف دہشت گردی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا، اور ایسے عناصر کو پکڑ کر قانون کے حوالے کیا جائے گا۔

اُنھوں نے کہا کہ احمد ابو خطالہ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے علاوہ کوششیں جاری رہیں گی کہ بن غازی حملے میں ملوث باقی حملہ آوروں کو پکڑ کر قانون کے حوالے کیا جائے۔