امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری نے شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی صورت حال کو اعلانیہ طور پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یہ ملک اپنے مشقتی کیمپوں کو بند کرے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک وزراتی اجلاس میں کیری نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی برادری شمالی کوریا میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیشن آف انکوائری (سی او آئی) کی رپورٹ کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔
کیری نے کہا کہ "تو ہم جو سب یہاں موجود ہیں شمالی کوریا کی حکومت کو کہتے ہیں کہ آپ ان کیمپوں کو بندکریں۔ آپ اس برائی کے نظام کو بند کرو۔ جیسا کہ کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں کی شدت اور وسعت یہ ظاہر کرتی ہے کہ موجودہ دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی"۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کے نئے سربراہ پرنس زید الحسین نے کہا کہ 'سی او آئی' کی رپورٹ شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کی کوششوں میں اہم موڑ ثابت ہو گی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داورں کے احتساب کے لیے آوزا اٹھائیں۔
جنوبی کوریا کے وزیرخارجہ یون بی آنگ-سی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ شمالی کوریا میں انسانی حقوق سے متعلق اجلاس کا انعقاد یہ واضح کرتا ہے کہ یہ ایک اہم بین الاقومی مسئلہ بن گیا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزرائے خارجہ نے شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی صورت حال سے معتلق ایک علیحدہ اجلاس منعقد کیا۔
اس سال کے اوائل میں جاری کی جانے والی کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ میں شمالی کوریا میں غلامی، تشدد اور قتل جیسی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا گیا ہے۔
پیانگ یانگ تواتر کے ساتھ اقوام متحدہ کی رپورٹ کو یہ کہہ کر مسترد کرتا رہا ہے کہ یہ سیاسی ہے اور "مکمل طور پر من گھڑت" ہے۔ شمالی کوریا نے اپنی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "اس کا انسانی حقوق کا نظام دنیا میں سب سے بہتر ہے"۔