شام میں حکومت کی جلد تبدیلی کے خواہاں ہیں، کیری

امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کا ملک اور فرانس شام میں جلد سیاسی تبدیلی رونما ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کا ملک اور فرانس شام میں جلد سیاسی تبدیلی رونما ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

بدھ کو پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب لوغاں فیبیوس کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں سیکریٹری کیری نے کہا کہ امریکہ شام میں انتقالِ اقتدار کے عمل میں تیزی لانے کے لیے مختلف راستوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رواں ہفتے اٹلی کے شہر روم میں ہونے والی 'فرینڈز آف سیریا' کانفرنس میں بھی اس موضوع پر گفتگو ہوگی جس میں شامی حزبِ اختلاف کے حامی ممالک کے نمائندے شریک ہورہے ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں حزبِ اختلاف کے گروپوں کو مزید مدد کی ضرورت ہے اور واشنگٹن میں ان کی امداد بڑھانے کے معاملے پر بات چیت ہورہی ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ کے اس بیان کے کچھ دیر بعد وہائٹ ہائوس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ شام میں حزبِ اختلاف کو دی جانے والی "غیر مہلک" امداد میں اضافہ کرے گا۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ نے شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف لڑنے والے باغیوں کو اب تک صرف مواصلاتی آلات ہی فراہم کیے ہیں۔

امریکہ کے اس محتاط رویے کی وجہ بعض حکام کو لاحق یہ اندیشہ ہے کہ اگر باغیوں کو ہتھیار فراہم کیے گئے تو وہ اسلام پسند جنگجووں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں جو شامی حکومت کے خلاف لڑائی میں پیش پیش ہیں۔