کیری کی عباس اور جودے سے ملاقاتیں

فائل

امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا کہ مذاکرات ایک اہم موڑ میں داخل ہوگئے ہیں، جس میں امریکہ کی کوشش یہ ہے کہ مذاکرات کے فریم ورک کے حوالے سے دونوں فریقوں کی سوچ میں دوری کو کم کیا جا سکے
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اس وقت پیرس میں ہیں جہاں اُن کی بات چیت کا محور مشرق وسطیٰ امن عمل ہے۔

کیری نے اردن کے وزیر خارجہ ناصر جودے سے ملاقات کی، جس کے بعد اُنھوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے مذاکرات کیے۔

بدھ کے روز ہونے والی کیری کی ملاقاتیں اُن کی طرف سے اسرائیل فلسطین مذاکرات کو آگے بڑھانے کی تازہ ترین کوششیں ہیں، جس میں ایک ڈھانچہ ترتیب دینے کی کوشش شامل ہے تاکہ یہ پرکھ ہو سکے کہ بالآخر طے پانے والے امن سمجھوتے کے خدوخال کیا ہوں گے۔

امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا کہ مذاکرات ایک اہم موڑ میں داخل ہوگئے ہیں، جس میں امریکہ کی کوشش یہ ہے کہ مذاکرات کے فریم ورک کے حوالے سے دونوں فریقوں کی سوچ کے فرق کو کم کیا جا سکے۔

اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بات چیت سے متعلق نامعلوم امریکی اہل کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ متوقع طور پر کیری اسرائیل سے مغربی کنارے کے کچھ علاقوں کے باہر بستیوں کی نئی تعمیر پر جزوی بندش عائد کرنے پر عمل درآمد کی درخواست کرنے والے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ مجوزہ فریم ورک جس پر کیری کام کر رہے ہیں، اُس کی ڈیڈلائن اپریل سے اس سال کے آخر تک بڑھانے کے لیے کہا گیا ہے۔

گذشتہ جولائی میں تین سال کے تعطل کے بعد امن عمل کو دوبارہ بحال کرنے پر دونوں فریق کے اتفاق کے بعد سے اب تک از سر نو شروع کی گئی بات چیت میں کم پیش رفت حاصل کی ہے۔

ابتدائی ملاقاتوں کے دوران، اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی پر رضامندی کا اظہار کیا، جب کہ فلسطینیوں نے مذاکرات جاری رکھنے کے لیےاسرائیل سے بستیوں کی تعمیر کا کام بند کرنے کے مطالبے کو ترک کیا۔