چینی ’آئل رِگ‘ کی تنصیب باعثِ ’تشویش‘: کیری

امریکی وزیر ِخارجہ نے اپنے چینی ہم منصب کو ٹیلی فون پر بتایا ہے کہ چین کی جانب سے آئل رگ کی تنصیب ’اشتعال انگیز‘ اور ’جارحانہ‘ اقدام ہے: امریکی محکمہٴخارجہ
امریکی وزیر ِخارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ جنوبی بحیرہ ِچین میں چین کی جانب سے اس مقام پر ’آئل رِگ‘ کی تنصیب پر امریکہ کو شدید تشویش لاحق ہے، جس کی ملکیت کا ویتنام دعویدار ہے۔

امریکی وزیر ِخارجہ نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب چین کی بری فوج کے سربراہ مریکہ کے دورے پر آنے والے ہیں، جن کے دورہ امریکہ کو دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعلقات میں بہتری لانے اور تناؤ کم کرنے کی ایک کاوش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

چین کی جانب سے اس ’آئل رگ‘ کو گذشتہ ماہ نصب کیا گیا تھا، جس کے بعد سے چینی اور ویتنامی بحری بیڑوں کے درمیان توپ کے گولوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

امریکی محکمہ ِخارجہ کی ترجمان، جین ساکی کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر ِخارجہ جان کیری نے چینی ہم منصب وانگ یی کو ٹیلی فون پر بتایا ہے کہ چین کی جانب سے آئل رگ کی تنصیب ’اشتعال انگیز‘ اور ’جارحانہ‘ اقدام ہے۔

دوسری طرف چینی وزارت ِخارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وزیر ِخارجہ وانگ یی نے جان کیری کو الفاظ کے ’چناؤ‘ میں ’محتاط انداز اپنانے‘ کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب وہ چین کے بارے میں گفتگو کریں ’تو انہیں غیر جانبدارانہ رویہ اپنانا چاہیئے‘۔

سیاسی مبصرین و ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکہ یہ معاملہ چینی فوج کے سربراہ کے دورہ ِامریکہ کے دوران اٹھائے گا۔

چینی فوج کے سربراہ، فینگ فینگھوئی امریکہ کا دورہ امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی کی دعوت پر کر رہے ہیں، جنہوں نے رواں برس اپریل میں چین کا دورہ کیا تھا۔