امریکی وزیرخارجہ کی ریاض میں خلیجی عہدیداروں سے ملاقاتیں

جان کیری خلیجی تعاون کونسل کے ارکان کو اس بات کا یقین دلانے کی کوشش کریں گے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے سے خطے میں عدم استحکام پیدا نہیں ہوگا۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق ہونے والے مذاکرات پر ان کے خدشات دور کرنے کے لیے سعودی عرب میں خلیجی ریاستوں کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

جان کیری سوئٹزرلینڈ میں تین روز تک اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے بعد بدھ کو دیر گئے ریاض پہنچے تھے۔

امریکہ اور دیگر پانچ بڑی طاقتیں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مصروف ہیں جس کے لیے رواں ماہ کے اواخر تک کی ڈیڈ لائن متعین کی گئی ہے۔

امریکی محمکہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق صدر براک اوباما مارچ کے اختتام پر اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنا سود مند بھی ہے یا نہیں۔

سعودی عرب میں جان کیری خلیجی تعاون کونسل کے ارکان کو اس بات کا یقین دلانے کی کوشش کریں گے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے سے خطے میں عدم استحکام پیدا نہیں ہوگا۔

جمعرات کو انھوں نے متحدہ عرب امارات، اومان، قطر، بحرین، کویت اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں کے علاوہ اپنے عمانی ہم منصب یوسف بن العاوی بن عبداللہ سے سے علیحدہ ملاقات بھی کی۔

اس سے قبل کیری نے ریاض کے قریب ان کے آبائی علاقے میں واقع فارم ہاؤس میں سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔

ملاقات کے لیے سعودی عرب میں امریکہ کے سفیر جوزف وسٹفل، نائب وزیرخارجہ این پیٹرسن اور دیگر اعلیٰ امریکی عہدیدار بھی جان کیری کے ہمراہ موجود تھے۔

ایران کے جوہری معاملات کے علاوہ جان کیری خلیجی عہدیداروں سے خطے کی صورتحال بشمول یمن میں بدامنی اور شام و عراق میں داعش کے خلاف اتحاد کی کارروائیوں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔