کینیا کی سکیورٹی فورسز نے بس پر حملہ کر کے 28 افراد کو ہلاک کرنے والے گروپ الشباب کے خلاف صومالیہ میں کارروائی کی ہے جس میں حکام کے بقول 100 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک اور ان کے کیمپ کو تباہ کر دیا گیا۔
الشباب نے ہفتہ کو کینیا کے ایک سرحدی علاقے میں ایک بس کو روک کر شناخت کے بعد اس پر سوار 28 غیر مسلموں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مرنے والوں میں 19 مرد اور 9 خواتین شامل تھیں۔
شدت پسند گروپ کا کہنا تھا کہ اس نے ماندیرا نامی علاقے میں یہ کارروائی ساحلی شہر مومباسا میں مساجد پر چھاپوں کے ردعمل کے طور پر کی۔
کینیا کی پولیس کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے صومالیہ کی طرف فرار ہونے والے شدت پسندوں کا پیچھا کیا۔
نائب صدر ولیم روٹو نے نیروبی میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ "ہم نے سرحد پار دو کامیاب کارروائیاں کی ہیں جس میں ایک سو سے زائد لوگوں کو ہلاک کر دیا گیا۔"
ان کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں کے زیر استعمال ایک کیمپ اور اسلحہ سے لیس چار پک اپ ٹرکوں کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
"ان کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے۔ تم یہاں ہمارے معصوم شہریوں کو مار سکتے ہو لیکن کینیا اور اس کے عوام پر کسی بھی حملے کی صورت میں ہم تمہارا پیچھا کریں گے تم جہاں بھی جاؤ۔"
ہفتہ کو بس پر ہونے والے حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت بھی دیکھنے میں آئی اور صومالیہ، برطانیہ، امریکہ اور اقوام متحدہ نے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی۔