کشمیر میں 'یومِ شہداء'، سخت حفاظتی اقدامات

کشمیر میں 'یومِ شہداء'، سخت حفاظتی اقدامات

بھارت کے زیرِانتظام کشمیر میں 80 برس قبل کی گئی ایک پرتشدد کارروائی میں ہلاک ہونے والے مسلمانوں کی برسی کے موقع پر سکیورٹی فورسز کی جانب سے بدھ کے روز سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

وادی کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے 'یومِ شہداء' کے نام سے منائے جانے والے اس دن کے موقع پر عام ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی کال دے رکھی ہے جن کا مقصد ان 21 کشمیری مسلمانوں کی یاد تازہ کرنا ہے جنہیں وادی کے ہندو راجا کے اقتدار کے خلاف بغاوت کرنے کی پاداش میں قتل کردیا گیاتھا۔

بھارتی حکام نے وادی کے اہم علیحدگی پسند رہنماؤں کو پیشگی حفاظتی اقدامات کے تحت پہلے ہی ان کی رہائش گاہوں پر نظر بند کردیا ہے جبکہ پولیس نے اس قبرستان کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے جہاں کشمیر کی بھارت سے آزادی کی تحریک کے کارکنوں کی قبریں ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ احتجاجی مظاہرین کو پرتشدد ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

'یومِ شہداء' کے موقع پر بدھ کے روز کشمیر کے کئی بھارت نواز رہنماؤں نے بھی 80 برس قبل ہلاک ہونے والے کشمیریوں کی یاد میں پھول چڑھائے۔ واضح رہے کہ 'یومِ شہداء' پاکستان اور بھارت کے زیرِانتظام کشمیر کے دونوں حصوں میں ہر سال 13 جولائی کو منایا جاتا ہے۔

مسلم علیحدگی پسند کشمیر کی ہندو اکثریتی ملک بھارت سے آزادی یا وادی کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ کئی برسوں سے جاری اس لڑائی میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔