کراچی میں طوفانی بارش ،نظام زندگی متاثر، 6 افراد جاں بحق

کراچی میں طوفانی بارش ،نظام زندگی متاثر، 6 افراد جاں بحق

بارش کے بعد کراچی شہرکے ندی نالے ابل پڑے اور دفاتر سے گھروں کو جانے والے افراد ٹریفک میں بری طرح پھنس گئے۔ سرشام گھروں کو نکلنے والے دیر رات تک گھر نہیں پہنچ سکے تھے۔

کراچی میں ہفتے کی سہ پہر کو ہونے والی طوفانی بارش نے نظام زندگی کو بری طرح مفلوج کردیا جبکہ بجلی کا کرنٹ لگنے سے ایک ہی خاندان کی 5خواتین ایک نوعمر بچی کو بچاتے ہوئے ہلاک ہوگئیں اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔شہر کی متعدد مارکیٹوں میں واقع دکانوں میں بھی بارش کا پانی گھس گیا جس سے خاصا نقصان ہوا۔

شہر کی بیشتر سڑکیں تالاب بن گئیں، انڈر پاسز میں ایک ایک فٹ پانی بھر گیا۔ ٹریفک کی روانی اس بری طرح متاثر ہوئی کہ شہر کی کوئی بھی سڑک ایسی نہیں تھی جہاں سیکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں نہ پھنسی ہوں۔ شہر میں نکاسی آب کا نظام کس حد تک ناقص ہے اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ بارش صرف ایک گھنٹے برسی لیکن پانی کئی گھنٹوں تک سڑکوں پر کھڑا رہا۔ شہرکے ندی نالے ابل پڑے اور دفاتر سے گھروں کو جانے والے افراد ٹریفک میں بری طرح پھنس گئے۔ سرشام گھروں کو نکلنے والے دیر رات تک گھر نہیں پہنچ سکے تھے۔

ادھر شہر کو بجلی کی فراہمی کا نظام بھی بارش اور ناقص منصوبہ بندی کے سبب بری طرح متاثرہوا۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہوگئے۔ اسپتال ذرائع، ایدھی اور چھیپا ایمبولینس سروسز کے مطابق ہفتہ کی دوپہر کو ہونے والی ایک گھنٹے کی طوفانی بارش کی وجہ سے اولڈ سٹی ایریا چونا بھٹی کے علاقے میں ایک بچہ اور ایک خاتون سمیت 3 نامعلوم افراد پر بجلی کا تار گر گیا جس کے نتیجے میں وہ کرنٹ لگنے سے موقع پر ہی جان بحق ہوگئے جبکہ اولڈ سٹی ایریا کھارادر میں 40 سالہ خاتون انیسہ اور سائٹ ٹاؤن کے علاقے ہارون آباد میں عارف اور نوید کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔

یونیورسٹی روڈ، شاہراہ پاکستان، شاہراہ فیصل اور شہر کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل پھسل جانے کی وجہ سے کم از کم 26 افراد معمولی زخمی ہوئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ایک گھنٹے کے دوران لانڈھی میں 52 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ فیصل بیس میں 31 ملی میٹر، ناظم آباد میں 25 ملی میٹر اور ایئرپورٹ میں 18 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ترجمان کے مطابق کے ای ایس سی کے 100 سے زائد پاور فیڈرز ٹرپ ہو گئے اور شہر کے مختلف علاقوں میں کے ای ایس سی کے انجینئر ز اور ورکرز بجلی بحال کرنے میں مصروف ہیں۔ شدید بارش کے بعد پانی جمع ہونے کی وجہ سے شہر کی اہم شاہراہوں سمیت دیگر سڑکوں پر بھی ٹریفک جام ہوگیا اور ٹریفک کی روانی بری طرح سے متاثر ہوئی۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں واٹر بورڈ کا عملہ نکاسی آب کے نظام کو بحال کرنے میں مصروف ہے۔

کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں کا نوٹس

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے کے ای ایس سی حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس ضمن میں احتیاطی اقدامات کو موثر بنائیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بارشوں کے دوان احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ایڈمسٹریٹر، ڈی سی اور تمام متعلقہ افسران کوفوری طور پر بارش سے پیدا ہونے والے مسائل حل کرنے کی سخت ہدایات جاری کردی ہیں۔