کراچی میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم

کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم اور آتش زدگی، 7 مئی 2018

دونوں جانب سے ایک دوسرے پر تصادم میں پہل کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔  پیپلز پارٹی کی راہنما اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر حملہ اور پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔

کراچی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہو گئے۔ اس دوران متعدد گاڑیوں کو جلا دیا گیا اور علاقے میں ٹریفک کئی گھنٹوں تک معطل رہا۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان جھگڑا حکیم سعید پلے گراؤنڈ میں ایک ہی دن جلسہ کرنے کے معاملے پر ہوا۔

ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی نے پیپلز پارٹی کی جانب سے پہلے درخواست دیے جانے پر انہیں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی گئی، جس پر تحریک انصاف کے کارکنوں میں غم و غصہ پایا جاتا تھا۔

دونوں جماعتوں کے کیمپ بھی گراؤنڈ میں آمنے سامنے موجود تھے۔ اچانک کارکنوں کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔ اس دوران لاٹھیوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال ہوا۔ مشتعل افراد نے یونیورسٹی روڈ پر دو گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ پتھراؤ سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ تنازع کی وجہ سے علاقہ کافی دیر تک میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔

Your browser doesn’t support HTML5

کراچی: پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم

کشیدگی اور تصادم بڑھنے پر پولیس کی مزید نفری بھی طلب کرلی گئی۔ رينجرز اور پولیس کی نفری نے آکر صورت حال پر کنٹرول کیا۔

دونوں جانب سے ایک دوسرے پر تصادم میں پہل کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی راہنما اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر حملہ اور پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے بھی اس پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ تحریک انصاف کے راہنما علی زیدی کا کہنا ہے کہ پی پی پی کارکنوں نے جان بوجھ کر ان کے کارکنوں کو اشتعال دلایا۔

تحریک انصاف کی مقامی قیادت پیپلز پارٹی راہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے متعلقہ تھانے پہنچ گئی تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کے بعد ہی مقدمے کے اندراج کا فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ نے تصادم، توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی پر وزیر داخلہ کو صورت حال پر قابو پانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق شہر میں امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹنے کا حکم دیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ نے ہنگامے کے مقام کا دورہ کر کے تفصیلات اکٹھی کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر جماعت کو جلسہ کرنے کا حق حاصل ہے لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور واقعہ کی مکمل، جامع اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی۔

دونوں جماعتوں نے حکیم سعید پلے گراؤنڈ میں 12 مئی کو جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، اور پیپلز پارٹی کو انتظامیہ کی جانب سے اس کی باقاعدہ اجازت بھی مل چکی ہے۔