متحدہ قومی موومنٹ کے ایک سینیئر رہنما رشید گوڈیل منگل کی صبح نا معلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئے جب کہ ان کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا ہے۔
ساحلی شہر کراچی کے علاقے بہادر آباد میں منگل کی دوپہر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے رشید گوڈیل کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔
رشید گوڈیل کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور اطلاعات کے مطابق ان کی حالت تسلی بخش نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی گردن جبڑے اور سینے پر پانچ گولیاں لگی ہیں۔
گزشتہ ہفتے متحدہ قومی موومنٹ کے قانون سازوں کی طرف سے پارلیمان اور سندھ اسمبلی میں استعفے جمع کروائے جانے سے قبل رشید گوڈیل قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر تھے۔ وہ ایوان بالا کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ جائے وقوع سے شواہد جمع کیے جا رہے ہیں جب کہ فرار ہونے والے حملہ آوروں کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق "حملہ میں نائن ایم ایم کی آٹھ گولیاں فائر ہوئیں، علاقے میں لگے ’سی سی ٹی وی‘ کیمروں سے بھی تفتیش میں مدد لی جا رہی ہے۔"
دریں اثناء منگل کو ہی کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں رینجرز اور پولیس کے مشترکہ کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
اس کارروائی کے دوران حساس ادارے کا ایک اہلکار بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ حکام نے ایک خاتون سمیت متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا بھی بتایا ہے۔
کراچی میں ستمبر 2013ء سے پولیس اور رینجرز نے جرائم پیشہ اور شر پسند عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر رکھا ہے۔