افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں دھماکے سے امام سمیت دو نمازی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر اکبر خان مسجد میں شام سات بج کر پچیس منٹ پر دھماکہ خیز مواد پھٹا تھا۔ موقع پر ایک نمازی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے جن میں مولوی ایاز نیازی شامل تھے۔
انکشاف جزییات رویداد تروریستی:ساعت ۷:۲۵ دقیقه عصر امروز یک انتحارکننده مواد همراهاش را در محوطهی مسجد وزیرمحمداکبرخان ناحیه دهم کابل منفجر نمود که از اثر آن سه تن از هموطنان ملکی ما مجروح و به شفاخانه انتقال گردیدند. https://t.co/tYq4xMWn4J
— Tariq Arian | سرباز وطن (@TariqArian3) June 2, 2020
زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں مولوی ایاز نیازی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
مولوی ایاز نیازی نے مصر کی جامعہ الاظہر سے تعلیم حاصل کی تھی اور وہ صاف گوئی کی شہرت رکھتے تھے۔
صدر اشرف غنی کے ترجمان نے ایک ٹوئیٹ میں اس حملے کی مذمت کی ہے۔
The AFG government strongly condemns the heinous attack on a mosque in Kabul. Today%27s attack on a mosque reveals the brutality and inhumanity of those who purposefully perpetrate violence against our Ulema and innocent people. Condolences to the victims and their families.
— Sediq Sediqqi (@SediqSediqqi) June 2, 2020
انھوں نے کہا کہ ''اس حملے سے بخوبی پتا چلتا ہے کہ پرتشدد کارروائی کرنے والے کتنے سنگدل اور انسانیت دشمن ہیں جو ہمارے علما اور بے گناہ لوگوں کو ہدف بناتے ہیں۔ ہم ہلاک شدگان کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں۔"