جنید جمشید کی غائبانہ نماز جنازہ جمعے کو ہوگی

گھر کے سامنے خالی پلاٹ پر، برابر والے قطعہ اراضی پر اور دیگر جگہوں پر میڈیانمائندوں کا ہجوم موجود ہے ۔ڈی ایس این جیز کے کھڑے رہنے کے لئے جگہ کم پڑ گئی ہے۔

طیارہ حادثے میں انتقال کرجانے والے جنید جمشید کی میت ابھی کراچی نہیں پہنچی ہے لیکن جمعہ کو بعد نماز جمعہ ان کی غائبانہ نماز جنازہ دارالعلوم کورنگی کراچی میں ادا کی جائے گی۔ امکان ہے کہ نماز جنازہ ان کے قریبی ساتھی اور تبلیغی جماعت کے نہایت سرگرم رکن مولانا طارق جمیل کے پڑھائیں گے ۔

رہائش گاہ پر آنے والوں کا تانتا
جنید جمشید کی کراچی میں واقع رہائش گاہ پچھلے 48گھنٹے سے اب تک مسلسل تعزیت کرنے والوں سے کھچاکھچ بھری ہوئی ہے ۔ ہر منٹ ایک گاڑی آکر ان کے دروازے پر رکتی ہے اور اس میں موجود افراد گھر کے اندر چلے جاتے ہیں۔

آنے والوں میں قریبی عزیز واقارب، دوست، شناسا ، عقیدت مند، پڑوسی اور وسیع حلقہ احباب شامل ہے۔ جمعرات کو پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان خان بھی تعزیت کی غرض سے جنید جمشید کے گھر گئے۔

JunaidJamshed07.jpg

گھر کے سامنے خالی پلاٹ پر ، برابر والے قطعہ اراضی پر اور دیگر جگہوں پر میڈیانمائندوں کا ہجوم موجود ہے ۔ڈی ایس این جیز کے کھڑے رہنے کے لئے جگہ کم پڑ گئی ہے جبکہ کئی مقامات پر رینجرز کے اہلکار بھی مستعد انداز میں ڈیوٹی پر موجود ہیں۔

میڈیا کو گھر کے اندر جانے یا رشتے داروں سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تعزیت کے لئے آنے والے زیادہ تر افراد میڈیا سے بات کرنے سے گریز کر رہے تھے ۔ تاہم چند نے وی او اے سے بات کرتے ہوئے جنید جمشید کی ملنسار اور خدا ترس شخصیت کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ ہر خاص و عام کے کام آتے تھے۔