امریکہ: بے روزگاری الاؤنس کی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ

امریکہ کے مرکزی بینک کی جانب سے کیے گئے اعلان کے مطابق وہ جنوری سے ماہانہ 85 ارب ڈالر مالیت کے سیکورٹی بانڈز کی خریداری میں 10 ارب ڈالر کی کمی کرے گا
امریکہ بھر میں بے روزگاری الاؤنس کلیم داخل کرانے والے امریکیوں کی تعداد میں گذشتہ نو ماہ میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ماہرین ِ معاشیات کا کہنا ہے کہ بے روزگاری الاؤنس کی درخواستوں میں خاطرخواہ اضافہ ملکی معیشت کے لیے نیک شگون نہیں۔

محکمہٴمحنت کے مطابق، رواں ہفتے حکومت سے بے روزگاری الاؤنس لینے والوں کی تعداد 10,000 درخواستوں کے اضافے کے ساتھ 379,000 تک سے تجاوز کر گئی۔ بے روزگاری الاؤنس کے جمع کرائے جانے والی یہ درخواستیں مارچ کے بعد سے اب تک بے روزگاری الاؤنس حاصل کرنے والے افراد کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

ماہرین اسے ایک سنگین صورتحال قرار دے رہے ہیں۔ جوئل ناروف ماہر ِ اقتصادیات ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ، ’یہ اچھی صورتحال نہیں ہے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کہاں پر کیا غلط ہو رہا ہے۔ یقیناً حکومت کے لیے بھی یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں‘۔

’فیڈرل رِیزرو‘ کی جانب سے بُدھ کے روز جاری بیان میں کہا گیا کہ فیڈرل ریزرو نے معیشت اور اسے لاحق خطرات کا جائزہ لیا ہے اور اس کے مطابق لیبر مارکیٹ پہلے کی نسبت متوازن ہوا ہے۔

امریکہ کے مرکزی بینک کے اس اعلان کے مطابق، وہ جنوری سے ماہانہ 85 ارب ڈالر مالیت کے سیکورٹی بانڈز کی خریداری میں 10 ارب ڈالر تک کی کمی کرے گا۔

ایک برس سے زائد عرصے سے، ’فیڈرل رِزرو‘ ہر ماہ 85 ارب ڈالر مالیت کے سکیورٹی بانڈ خریدتا رہا ہے، تاکہ سود کی شرح میں کمی لائی جائے اور روزگار کے ذرائع میں اضافے کو فروغ دیا جا سکے۔

دوسری طرف، ماہرین اس خدشے کا بھی اظہار کر رہے ہیں کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک میں ’تھینکس گیونگ‘ اور ’کرسمس‘ جیسے تہوار منائے جا رہے ہیں، بے روزگاری الاؤنس میں اضافے کے اِن اعداد و شمار میں کئی ایک سقم کی موجودگی خارج از امکان نہیں۔