معذور کوہ پیما ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش سے دستبردار

فائل فوٹو

کوریکی نے پہاڑ کی اترائی کے راستے میں جمعرات کو اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر لکھا ’’میں نے اپنی پوری کوشش کی مگر میرا خیال تھا کہ اگر میں مزید آگے گیا تو میں تیز آندھیوں اور شدید برفباری کے باعث زندہ واپس نہیں آ سکوں گا۔‘‘

انگلیوں سے معذور ایک جاپانی کوہ پیما نے دنیا کی سب سے بلند چوٹی کو نیپال میں آنے والے زلزلے کے بعد پہلی مرتبہ سر کرنے کی کوشش خراب موسم کی وجہ سے ترک کر دی ہے۔ اس کی تمام انگلیوں کی پوریں شدید ٹھنڈ کی وجہ سے ضائع ہو گئی تھیں۔

33 سالہ نوبوکازو کوریکی نے 8,850 میٹر بلند پہاڑ کی چوٹی سے 700 میٹر نیچے ہی اپنی کوششیں ترک کر دیں۔

کوریکی نے پہاڑ کی اترائی کے راستے میں جمعرات کو اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر لکھا ’’میں نے اپنی پوری کوشش کی مگر میرا خیال تھا کہ اگر میں مزید آگے گیا تو میں تیز آندھیوں اور شدید برفباری کے باعث زندہ واپس نہیں آ سکوں گا۔‘‘

کوہ پیما عموماً ماؤنٹ ایورسٹ اور ہمالیہ کی دیگر چوٹیوں کو بارشوں کے موسم میں بلندی پر برفباری شروع ہونے سے قبل مئی میں سر کرتے ہیں۔ بارشیں ختم ہونے کے بعد موسم خزاں میں بھی کچھ عرصہ کے لیے کوہ پیمائی کی جاتی ہے۔

نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں کوہ پیمائی سے متعلق افراد نے کہا کہ کوریکی نے چوٹی سر کرنے کی کوشش کافی دیر سے شروع کی جو بہت خطرناک تھی، کیونکہ سال کے اس حصے میں برفانی تودوں اور تیز آندھیوں کا خدشہ ہوتا ہے جو لوگوں کو پہاڑوں سے اڑا کر لے جاتی ہیں۔

تین سال قبل ماؤنٹ ایورسٹ پر 8,230 بلندی پر برف کے ایک گڑھے میں منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں دو دن گزارنے کے دوران کوریکی نے اپنی تمام انگلیوں کی پوریں کھو دی تھیں۔ اس واقعے کے بعد ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی یہ ان کی پہلی کوشش تھی۔

اپنی جسمانی معذوری کے باوجود وہ اب بھی ایک ہاتھ سے برف کی کلہاڑی پکڑ سکتے ہیں اور دوسرے ہاتھ سے اسے برف سے گاڑ سکتے ہیں۔ خوش قسمتی سے ان کے ایک ہاتھ کا انگوٹھا بچ گیا۔

’’میں تہہ دل سے سب کی حمایت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

اپریل میں نیپال میں زلزلے سے ایورسٹ کے علاقے میں برف کے تودے گرنے سے 18 کوہ پیما ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد نیپال کی کوہ پیمائی کی صنعت متاثر ہوئی ہے۔

نیپال میں اپریل اور مئی میں آنے والے زلزلوں میں ہمالیہ کے علاقوں میں کم از کم 9,000 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ حکومت سیاحت کی صنعت کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔