جاپان کے متاثرہ علاقوں میں پاکستانیوں سے رابطے کی کوششیں جاری

جاپان کے متاثرہ علاقوں میں پاکستانیوں سے رابطے کی کوششیں جاری

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ جاپان میں زلزلے اور اُس کے بعد سونامی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شمالی مشرقی علاقوں میں لگ بھگ تین سو پاکستانی مقیم ہیں جن سے رابطے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ تاحال کسی پاکستانی کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ہے اور جاپان میں موجود پاکستان کے سفارتی عملے کا متاثرہ علاقوں میں موجود کچھ پاکستانیوں سے رابطہ ہوا ہے ۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ زلزلے اور سونامی سے مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہو ا ہے جس کی وجہ سے رابطوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

اس سے قبل ٹوکیومیں ایک اعلیٰ پاکستانی سفارت کار نے بتایا تھا کہ زلزلے سے متاثرہ جاپان کے شہر سنڈائی میں مسلسل کوششوں کے باوجود تاحال وہاں آباد لگ بھگ تین سو پاکستانی شہریوں سے رابطہ نہیں کیا جاسکا ۔

پاکستان کے قونصلر جنرل سید علی اسد گیلانی نے ٹیلی فون پر ایک انٹریومیں وائس آف امریکہ کو بتایاکہ جاپان میں مجموعی طور پر دس ہزار پاکستانی شہری موجود ہیں۔

جمعہ کو آنے والے جاپان کی تاریخ کے طاقتور ترین 8.9 شدت کے زلزلے کے بعدسمندر میں اُٹھنے والی 10 میٹر بلندی لہروں سے ملک کے شمال مشرقی ساحلی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں سونامی کی لہریں کشتیوں، گاڑیوں اور عمارتوں کو اپنے ساتھ بہا لے گئیں۔