ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے باز رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد پر عمل کرتے ہوئے جاپان نے تہران پر پابندیاں لگا نے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید ایسے تادیبی اقدامات کیے جائیں گے۔
جاپانی وزیر اعظم ناٹو کان کی کابینہ نے یہ اعلان ایک ایسے وقت کیا ہے جب جوہری عدم پھیلاؤ اور اسلحہ کے کنٹرول سے متعلق امریکی وزارت خارجہ کے خصوصی مشیر رابرٹ اینھوم مشرقی ایشائی ملکو ں کے دورے کے سلسلے میں ٹوکیوکا دورہ کرنے والے ہیں۔
اقوام متحدہ کی پابندیوں کا ہدف 40 ایرانی ادارے اور ایک انفرادی شخص ہے جو مشتبہ طور پر جوہری ہتھیاروں اور میزائلوں کی تیاری میں ملوث ہیں۔
جاپانی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ملکو ں کی طرح اُن کا ملک اپنے طور پر بھی ایران کے خلاف پابندیوں کی ایک فہرست تیار کرر ہا ہے جو اس ماہ مکمل کر لی جائے گی۔
یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی حالیہ قرارد ادسے ہٹ کر گذشتہ ہفتے تہران کے خلاف پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جن کا ہدف ایران کی تیل و گیس کی صنعتیں تھیں۔
امریکہ اور یورپی یونین کا الزام ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنا رہا ہے ۔ لیکن ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کے لیے ہے۔