ہیروشیما پر ایٹمی حملے کی 65ویں یادگاری تقریب

دوسری جنگ عظیم میں امریکہ نے چھ اگست 1945ء کو جاپان کے شہر ہیروشیما پر” لٹل بوائے “ نامی پہلا ایٹم بم گرایا تھا جس سے تقریباً ایک لاکھ 40ہزار لوگ ہلاک اورلاکھوں متاثر ہوئے تھے ۔ اس حملے کے ٹھیک تین روز بعد جاپان کے شہر ناگاساکی پر” فیٹ بوائے“ نامی ایٹم بم گرایا گیا تھا اور اس حملے میں 70ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ان ایٹمی حملوں کے چند روز بعد یعنی 15اگست کو جاپان نے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیے جس سے دوسری جنگ عظیم کا خاتمہ ہوا۔

ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی جاپان کے شہر ہیرو شیما پر چھ اگست 1945ء کو کیے گئے دنیا کے پہلے ایٹمی حملے کی یاد میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں پہلی بار امریکہ اور دیگر ایٹمی قوتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔


جعمہ کی صبح تقریب کا آغاز گھنٹیاں بجا کر اور فاختاؤں کو آزاد کرکے کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان گی مون نے اس موقع پر اپنے خطاب میں جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دیا۔وہ عالمی ادارے کے پہلے سربراہ ہیں جنھوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

ہیروشیما پر ایٹمی حملے کی 65ویں یادگاری تقریب

جاپان میں امریکہ کے سفیر جان راس تقریب میں شامل ہو ئے امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ سفیر کی شرکت کا مقصد 65سال قبل پیش آنے والے اس واقعے کے متاثرین کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔

امریکی وزیرخارجہ ہلری کلنٹن نے ایک روز قبل کہا تھا کہ امریکہ کے سفیر کی اس تقریب میں شرکت کرنا ایک ”مناسب “ اقدام ہے کیونکہ صدر باراک اوباما نے دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاپان کے وزیراعظم ناؤٹو کان نے کہا کہ اس واقعے سے متاثر ہونے والے افراد کو جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے ”خصوصی سفیر“ ہونا چاہیئے تاکہ وہ دنیا کو بتا سکیں کہ ایٹم بم کے پھٹنے سے پیدا ہونے والی ہولناکی اور تکلیف کو نہ دہرایا جائے۔

جاپان میں برطانیہ اور فرانس کے سفیروں نے بھی تقریب میں اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کی۔

دوسری جنگ عظیم میں امریکہ نے چھ اگست 1945ء کو جاپان کے شہر ہیروشیما پر” لٹل بوائے “ نامی پہلا ایٹم بم گرایا تھا جس سے تقریباً ایک لاکھ 40ہزار لوگ ہلاک اورلاکھوں متاثر ہوئے تھے۔

اس حملے کے ٹھیک تین روز بعد جاپان کے شہر ناگاساکی پر” فیٹ بوائے“ نامی ایٹم بم گرایا گیا تھا اور اس حملے میں 70ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے۔

ان ایٹمی حملوں کے چند روز بعد یعنی 15اگست کو جاپان نے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیے جس سے دوسری جنگ عظیم کا خاتمہ ہوا۔