'جماعت الدعوۃ کشمیر کاز کو نقصان پہنچا رہی ہے'

فائل

توقیر گیلانی نے کہ حافظ سعید کسی بھی صورت تحریکِ آزادی کشمیر کی نمائندہ آواز نہیں اور ان کی وجہ سے عالمی برادری کو کشمیر کی تحریک کا منفی تاثر جاتا ہے۔

جموں و کشمیر کی ایک سیاسی جماعت نے پاکستان میں کالعدم تنظیم 'جماعت الدعوۃ' کے مظفر آباد میں جلسے کو کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔

جمعرات کو وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے ریڈیو پروگرام جہاں رنگ میں گفتگو کرتے ہوئے 'جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ' کے چیئرمین ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ تمام کشمیریوں کا متفقہ موقف ہے کہ جماعت الدعوۃ جیسی تنظیموں کی سرگرمیاں کشمیر کاز کے خلاف ہیں اور اس سے کشمیریوں کی جدوجہد کو نقصان پہنچتا ہے۔

انہوں نے کہا حافظ سعید چوں کہ ایک مخصوص مذہبی مکتبِ فکر سے تعلق رکھتے ہیں، جس سے تعلق رکھنے والے لوگ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھی آباد ہیں اور ان کی اس نوعیت کی سرگرمیوں کے لیے ڈھال کا کام کرتے ہیں۔

توقیر گیلانی نے کہا کہ اس مذہبی پسِ منظر کے باعث حکومت اور پاکستانی کشمیر کی مقامی انتظامیہ کو ان کی سرگرمیاں روکنے میں مشکل ہوتی ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بعض خفیہ ہاتھ بھی جماعت الدعوۃ جیسی تنظیموں کے پیچھے کار فرما ہیں جو ان کے بقول تحریکِ آزادی کشمیر کو دانستہ یا نادانستہ طور پر نقصان پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کسی بھی صورت تحریکِ آزادی کشمیر کی نمائندہ آواز نہیں اور ان کی وجہ سے عالمی برادری کو کشمیر کی تحریک کا منفی تاثر جاتا ہے۔

خیال رہے کہ حافظ محمد سعید نے بدھ کو مظفر آباد میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم پاکستان کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز کو بھارت کا دورہ کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار طلعت مسعود کا کہنا تھا کہ کشمیر کاز سے وابستہ کالعدم پاکستانی تنظیمیں بدستور حکومت کے دباؤ میں ہیں لیکن خطے کے موجودہ حالات میں ان تنظیموں کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنا شاید حکومت کے لیے آسان نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت نے پاکستان کے خلاف جو رویہ اختیار کیا ہوا ہے اس کے باعث یہ خطرہ ہے کہ کہیں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات مزید خراب نہ ہوجائیں۔

طلعت مسعود نے کہا کہ بھارت کے رویے کے باعث خطے میں جو کشیدہ صورتِ حال جاری ہے اس میں پاکستانی حکومت کشمیر کاز سے وابستہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے کیوں کہ اس سے حکومت اور فوج کے خلاف کئی دیگر محاذ کھل سکتے ہیں۔

لیکن انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان تنظیموں پر دباؤ بھی برقرار رکھا ہو اہے تاکہ امریکہ اور بھارت کو یہ شکایت کرنے کا موقع نہ ملے کہ یہ پاکستانی تنظیمیں بھارتی کشمیر میں مداخلت کر رہی ہیں۔