کووڈ نائنٹین: ہالووین کا تہوار منائیں یا نہیں؟

ہالووین کے تہوار کے موقع پر ایک بچہ پیانو بجاتے ہوئے (فائل فوٹو)

امریکہ میں ہالووین کا تہوار صرف بچوں ہی میں نہیں بڑوں میں بھی بہت مقبول ہے۔ 31 اکتوبر کو امریکہ کی گلیوں کوچوں میں بچے بڑے مختلف روپ دھارے ہلہ گلہ کرتے نظر آتے ہیں۔

ہر ایک کی یہ کوشش ہوتی ہے جب وہ کسی دوسرے کے گھر کی گھنٹی بجائے تو دروازے کھولنے والا ان کے کاسٹیوم اور بہروپ دیکھ کر متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔

مگر ایک ایسے وقت میں جب دنیا کرونا وائرس جیسی وبا پر مکمل قابو نہیں کر پائی ہے، بچوں کا گھر گھر کینڈیز جمع کرنے جانا، جسے عرف عام میں "ٹرک اور ٹریٹ" کہا جاتا، کتنا محفوظ ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ 'ٹرک اور ٹریٹ' کے دوران انفیکشنز کے خطرے کو کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ تاہم، اس کا دارومدار آپ کے علاقے کی صورتحال اور اس بات پر ہے کہ آپ خود اسے اپنے لئے موزوں سمجھتے ہیں۔

اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ ایسے علاقے میں رہ رہے ہیں جہاں کووڈ 19 کی صورتحال قابو میں ہے اور آپ کے بچے جن گھروں میں جا رہے ہیں وہاں کے مکینوں نے ویکسین لگوائی ہوئی ہے تو ہالووین منانے اور گھر گھر جا کر کینڈی جمع کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

نارتھ کیرولینا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی متعدی امراض کی ماہر ایملی سکبرٹ بینیٹ کہتی ہیں کہ ہالووین کا تہوار احتیاط کے ساتھ بالکل منایا جا سکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ایک آؤٹ ڈور ایکٹویٹی ہے یعنی کہ ایک ایسا عمل جو کھلی فضا میں ہوتا ہے۔ بس گھروں کے باہر جمگٹھے نہ لگائے جائیں تو بغیر کسی نقصان کے تفریح کی جا سکتی ہے۔

دوسری جانب بیماریوں کی روک تھام کے امریکی ادارے سی ڈی سی نے بھی ہدایات جاری کی ہیں جن کے تحت کھلی فضا میں کی جانے والی سرگرمیوں میں کوئی قباحت نہیں مگر بہت رش والی اور ایسی جگہوں سے اجتناب برتنا چاہئیے جہاں ہوا کا گزر مشکل ہو۔

سی ڈی سی کی ہدایات کے مطابق چہار دیواری کے اندر ہونے والی تقاریب میں خصوصاً وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی لازمی ماسک پہنیں۔ ان میں وہ بچے بھی شامل ہیں جو ویکسین لگوانے کے اہل نہیں۔ ایسے علاقوں میں جہاں کووڈ نائنٹین ابھی پھیلا ہوا ہے ویکسین لگوانے والے افراد بھی ماسک پہنیں۔

ماہرین کے مطابق اتنے عرصے کی تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ کرونا وائرس عموماً سانس کے ذریعے خارج ہونے والے ننھے ننھے قطروں سے پھیلتا ہے اور اس کا کسی چیز کی سطح پر ہاتھ مس ہونے پر لگنے کے امکانات کم ہیں اس لئے دروازے پر لگی گھنٹیاں بجانے اور کینڈی یا ٹافیوں کو ہاتھ لگانے میں کوئی مسئلہ نہیں۔ تاہم، انہیں کھانے سے پہلے احتیاطاً اپنے ہاتھ ہینڈ سینیٹائزر سے ضرور صاف کر لئے جائیں۔

سکبرٹ بینیٹ کے بقول تمام احتیاطی تدابیر کر لینے کے باوجود کچھ سوالوں کے جواب دینے سے شہری ابھی قاصر ہیں۔ آپ یہ بات نہیں جانتے کہ جب گھر کی گھنٹی بجنے پر آپ ٹافیاں دینے باہر نکلیں گے تو باہر کتنے لوگ کھڑے ہونگے؟ کیا وہ سب ماسک پہننے ہوئے ہونگے؟ کیا وہ آپ سے ضروری فاصلہ برقرار رکھیں گے؟

ایسی صورتحال میں کوئی رسک لینے سے بہتر ہے آپ یہ کینڈیز پہلے سے گھر کے باہر کسی پیالے میں رکھ دیں اور اس میٹھے تہوارپر صحت سے متعلق کسی بدمزگی سے بچے رہیں۔