|
ویب ڈیسک -- غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں رات گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں رفح میں تین مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔
مصر کی سرحد سے متصل اس شہر میں اس وقت غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی پناہ لیے ہوئے ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی عسکری مہم کا مقصد حماس کا خاتمہ ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف حملے کیے ہیں۔
SEE ALSO: صدر بائیڈن کی اسرائیلی وزیرِ اعظم سے ٹیلی فونک گفتگو، غزہ میں جنگ بندی کا کوئی اشارہ نہیںامریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اتوار کو اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون گفتگو میں رفح میں زمینی کارروائی کی مخالفت کی تھی۔
بین الااقوامی برادری میں غزہ میں جاری انسانی بحران پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ کئی ممالک نے رفح میں کسی بھی قسم کے زمینی آپریشن کی مخالفت کی ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجو رفح میں چھپے ہوئے ہیں اور ان کا صفایا ضروری ہے۔
SEE ALSO: غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے نئی شمالی گزرگاہ تعمیرکی جا رہی ہے: اسرائیل
ورلڈ سینٹرل کچن کا غزہ میں دوبارہ کام کرنے کا اعلان
خوراک فراہم کرنے والے خیراتی ادارے ورلڈ سینٹرل کچن نے کہا ہے کہ وہ پیر کو غزہ کی پٹی میں دوبارہ کام شروع کر دے گا۔
امریکہ میں قائم ادارے نے ایک ماہ قبل اس وقت کام کرنا بند کردیا تھا جب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اس کے سات کارکنوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق غیر سرکاری ادارے نے اکتوبر سے اب تک غزہ میں 43 ملین سے زیادہ کھانے کے پیک تقسیم کیے ہیں جو کہ تمام بین الاقوامی این جی او کی امداد کا 62 ٖفی صد ہے۔
SEE ALSO: غزہ: 'ورلڈ سینٹرل کچن' کا اسرائیلی حملے میں سات رضا کاروں کی ہلاکت کا دعویٰورلڈ سینٹرل کچن کے مطابق اس کے کھانے سے لدے 276 ٹرک رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اسرائیلی حکام کو خدشہ ہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) وزیرِ اعظم سمیت دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتی ہے۔
آئی سی سی نے تین سال قبل اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کی طرف سے 2014 کی اسرائیل-حماس جنگ میں واپس آنے والے ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
عالمی عدالت نے کوئی اشارہ نہیں دیا کہ اس طرح کے وارنٹ جاری ہونا قریب ہیں۔ پیر کو عدالت کی طرف سے اس موضوع پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
اس خبر کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہے۔