غزہ پر اسرائیل کا فضائی حملہ، فلسطینی ہلاک

فائل

غزہ کی وزارتِ صحت کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں مقتول کو پولیس اہلکار قرار دیا ہے۔
فلسطینی علاقے غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے جب کہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی آباد کار کو گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ منگل کے فضائی حملے میں حیثم مشعل نامی غزہ کے ایک رہائشی کو نشانہ بنایا گیا جو بیان کے مطابق اسلامی مزاحمتی گروپ 'مجاہدین شوریٰ کونسل آف یروشلم' کا رکن تھا۔

تاہم غزہ کی وزارتِ صحت کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں مقتول کو پولیس اہلکار قرار دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حیثم مشعل دو ہفتے قبل مصر کے صحرائے سینا سے اسرائیل کے جنوبی شہر ایلات پر کیے جانے والے راکٹ حملے میں بھی ملوث تھا۔

مذکورہ راکٹ ایک بے آباد علاقے میں گرنے کے باعث حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔

خیال رہے کہ مصر کے اسرائیل سے متصل سیناکے علاقے میں حالیہ مہینوں کے دوران میں اسلامی شدت پسندوں کی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے جب کہ علاقے سے اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کے واقعات بھی پیش آچکے ہیں۔

اسرائیل کا الزام ہے کہ سینا میں سرگرم بیشتر شدت پسند غزہ کے علاقے سے آئے ہیں اور اسرائیلی حکومت ان کی سرگرمیوں کا الزام غزہ کی حکمران جماعت 'حماس' پر عائد کرتی ہے۔

'حماس' کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں منگل کو کیے جانے والے اسرائیلی حملے کو خطرناک اور کشیدگی میں اضافے کی غیر ضروری کوشش قرار دیا ہے۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مغربی کنارے میں اسرائیل فلسطین کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ ماضی میں نسبتاً پر امن رہنے والے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کےساتھ جھڑپوں میں رواں سال کے آغاز سے اب تک نو فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔

منگل کو مغربی کنارے کے شہر نابلوس میں ایک فلسطینی کی فائرنگ سے اسرائیلی آباد کار ہلاک ہوگیا جو گزشتہ ڈیڑھ برسوں میں اس فلسطینی علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

اسرائیلی پولیس کے مطابق سلام اسد الزغل نامی فلسطینی باشندے نے نابلوس کے ایک مصروف چوک پر اسرائیلی آباد کار پر فائرنگ کردی جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔

پولیس کے مطابق نزدیک موجود دو پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے حملہ آور زخمی ہوا ہے جسے ایک قریبی اسرائیلی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔