اسرائیل نے امریکہ کے ساتھ دو ارب 75 کروڑ ڈالرکے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکہ اُسے بیس جدید ترین ایف ۔35 جنگی لڑاکا طیارے فروخت کرے گا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ نئے لڑاکا طیاروں کی شمولیت کے بعد مشرق وسطیٰ میں کسی جانب سے اُس پر حملے کے خلاف دفاع مضبوط ہو جائے گا۔
اسرائیلی وزرات دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ایہود شانی نے جمعرات کو اس معاہدے پر نیویارک میں (اسرائیلی سفارت خانے میں) دستخط کیے ۔ امریکہ 2015ء سے 2017ء کے دوران یہ لڑاکا جہاز اسرائیل کے حوالے کرے گا جب کہ معاہدے کے تحت اسرائیل ایسے مزید 55 جہازخرید سکتا ہے۔
امریکہ میں اسرائیلی سفیر مائیکل اورین نے اس معاہدے کو انتہائی اہم اور تاریخی قراردیا ہے ۔ اسرائیل ایران کو ایک خطر ہ سمجھتا ہے اور نئے جنگی لڑاکا جہاز ریڈار پر نظر آئے بغیر ایران میں داخل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایران کے میزائل اور اُس کے مشتبہ جوہری پروگرام کے باعث اسرائیل اُسے یہودی ریاست کے لیے ایک خطرہ سمجھتا ہے۔
اسرائیل یہ اشار ہ بھی دے چکا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششیں ناکام ہوتی ہیں تو وہ اُس کے خلاف فوجی کارروائی کرسکتا ہے۔