اسرائیل کے وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا کہ یہ سوچنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ دبئی میں حماس کے ایک سینئر لیڈر کے قتل کے پیچھے اسرائیلی خفیہ ایجنسی الموساد کا ہاتھ ہے۔
وزیر خارجہ ایوِگڈور لیبرمین نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی کہ محمود المبحوح کے پچھلے ماہ ایک پرتعیش ہوٹل میں پر اسرار قتل میں ایجنسی ملوث ہے۔
اس قتل میں اسرائیل کے ممکنہ تعلق کا دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب دبئی پولیس نے گیارہ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جن کے پاس یورپی پاسپورٹ ہیں۔ اس کے بعد سے یہ باور کیا گیا ہے کہ ان میں سات کے پاس اسرائیل کی شہریت بھی ہے اور ان میں کئی ایک کی شناختیں اصل نہیں ہیں بلکہ چرائی ہوئی ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ ان مشتبہ افراد میں جرمنی اور فرانس سے ایک ایک تین آئرلینڈ اور چھ برطانیہ سے ہیں۔
دبئی پولیس نے بتایا کہ ان مشتبہ افراد نے ہوٹل میں مسٹر المبحوح کے سامنے والا کمرہ کرایہ پر لیا تاکہ ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھ سکیں اور انہیں قتل کرنے کے فوراً بعد یہ سب ملک سے فرار ہو گئے۔