اغوا ہونے والوں میں پانچ جاپانی، ایک فرانسیسی، ایک آئرش، ایک نارویجن اور مبینہ طور پر ایک امریکی بھی شامل ہے۔
واشنگٹن —
افریقہ کے ملک الجزائر میں مسلمان شدت پسندوں نے ایک گیس فیلڈ پر حملہ کرکے دو افراد کو ہلاک جب کہ نو غیر ملکیوں کو اغوا کرلیا ہے۔
حکام کے مطابق ملک کے جنوبی علاقے 'امیناس' میں قائم گیس فیلڈ پر بدھ کو علی الصباح کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری 'القاعدہ' سے منسلک ایک مقامی شدت پسند تنظیم نے قبول کرلی ہے۔
اغوا ہونے والوں میں پانچ جاپانی، ایک فرانسیسی، ایک آئرش، ایک نارویجن اور مبینہ طور پر ایک امریکی بھی شامل ہے۔
الجزائر کی وزارتِ داخلہ کے مطابق گیس فیلڈ پر حملہ کرنے والے شدت پسند تین گاڑیوں میں سوار اور بھاری اسلحے سے لیس تھےجنہوں نے الجزائر اور لیبیا کی سرحد سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم 'سونا ٹریچ' نامی گیس فیلڈ کو نشانہ بنایا۔
وزارت کے مطابق مذکورہ گیس فیلڈ بین الاقوامی آئل کمپنی 'بی پی'، ناروے کی آئل فرم 'اسٹیٹ آئل' اور الجزائر کی سرکاری کمپنی 'سوناٹریچ' کے مشترکہ انتظام میں ہے۔
ذرائع کے مطابق شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے دو افراد میں سے ایک فرانسیسی شہری تھا۔ الجزائر کی ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والا دوسرا شخص فیلڈ کا محافظ تھا۔
حملے میں سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں دو غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ الجزائر کی وزارتِ داخلہ کے مطابق مغویوں کی رہائی کے لیے علاقے میں فوجی آپریشن کیا جارہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ الجزائر میں کیے جانے والے اس حملے کا تعلق پڑوسی ملک مالی میں جاری اسلامی جنگجووں کے خلاف فرانس کی کاروائی سے ہوسکتا ہے۔
الجزائر کی حکومت نے مالی میں اسلامی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے لیے فرانسیسی فوجی طیاروں کو اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
مالی میں فرانس کی فوجی مداخلت کے خلاف مالی کی مسلح مسلمان تنظیموں نے فرانس کےخلاف انتقامی کاروائی کی دھمکی دے رکھی ہے۔
حکام کے مطابق ملک کے جنوبی علاقے 'امیناس' میں قائم گیس فیلڈ پر بدھ کو علی الصباح کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری 'القاعدہ' سے منسلک ایک مقامی شدت پسند تنظیم نے قبول کرلی ہے۔
اغوا ہونے والوں میں پانچ جاپانی، ایک فرانسیسی، ایک آئرش، ایک نارویجن اور مبینہ طور پر ایک امریکی بھی شامل ہے۔
الجزائر کی وزارتِ داخلہ کے مطابق گیس فیلڈ پر حملہ کرنے والے شدت پسند تین گاڑیوں میں سوار اور بھاری اسلحے سے لیس تھےجنہوں نے الجزائر اور لیبیا کی سرحد سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم 'سونا ٹریچ' نامی گیس فیلڈ کو نشانہ بنایا۔
وزارت کے مطابق مذکورہ گیس فیلڈ بین الاقوامی آئل کمپنی 'بی پی'، ناروے کی آئل فرم 'اسٹیٹ آئل' اور الجزائر کی سرکاری کمپنی 'سوناٹریچ' کے مشترکہ انتظام میں ہے۔
ذرائع کے مطابق شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے دو افراد میں سے ایک فرانسیسی شہری تھا۔ الجزائر کی ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والا دوسرا شخص فیلڈ کا محافظ تھا۔
حملے میں سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں دو غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ الجزائر کی وزارتِ داخلہ کے مطابق مغویوں کی رہائی کے لیے علاقے میں فوجی آپریشن کیا جارہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ الجزائر میں کیے جانے والے اس حملے کا تعلق پڑوسی ملک مالی میں جاری اسلامی جنگجووں کے خلاف فرانس کی کاروائی سے ہوسکتا ہے۔
الجزائر کی حکومت نے مالی میں اسلامی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے لیے فرانسیسی فوجی طیاروں کو اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
مالی میں فرانس کی فوجی مداخلت کے خلاف مالی کی مسلح مسلمان تنظیموں نے فرانس کےخلاف انتقامی کاروائی کی دھمکی دے رکھی ہے۔