شدت پسند تنظیم داعش نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے عراقی فوج کا ایک جنگی طیارہ صوبہ الانبار میں مار گرایا ہے۔
تاحال داعش کے اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی عراقی حکومت نے اپنا کوئی طیارہ گرنے کی تصدیق کی ہے۔
لیکن الانبار میں داعش کے خلاف سرگرم ایک سنی لشکر 'سہوہ' کے ایک اہلکار نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اس نے صوبے کے دارالحکومت رمادی کے نزدیک ایک روسی ساختہ 'سو-25' جنگی جہاز کو زمین سے کی جانے والی فائرنگ کا نشانہ بننے کے بعد گرتے ہوئے دیکھا ہے۔
داعش نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ جنگی جہاز رمادی کے شمالی علاقوں پر بمباری کر رہا تھا جب اسے جنگجووں نے نشانہ بنایا۔
شدت پسند تنظیم نے گزشتہ ماہ رمادی پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سے عراقی فوج اور اس کے حامی شیعہ لشکر شہر کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جنگجووں کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
عراق کی زمینی فوج کو امریکہ کی قیادت میں قائم بین الاقوامی اتحاد کی فضائی مدد بھی حاصل ہے جس کے طیارے تقریباً روز ہی شہر اور عراق کے دیگر حصوں میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کرتے ہیں۔
جمعرات کو داعش کے جنگجووں نے الانبار کے ہی ایک قصبے امیریت الفلوجہ میں واقع فوجی چھاؤنی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک فوجی اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔
جنگجووں نے صوبے کے المزرع نامی ایک گاؤں پر بھی مارٹر گولے برسائے جس میں عراقی سکیورٹی فورس کے پانچ اہلکار مارے گئے۔