شام میں ایک بس پر داعش کےحملے میں متعدد فوجیوں کی ہلاکت

شام کے قدیم شہر پالمیرا میں سرکاری فورسز اور داعش گروپ کے ۔درمیان لڑائی کے دوران شامی فورسز پوزیشن لے رہی ہیں یہ تصویر شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعا نے مارچ 2017 میں ریلیز کی تھی،

داعش کے ایک گروپ نے منگل کے روز شام کے صحرا میں ایک فوجی بس پر حملہ کر کے اس پر سوار کم از کم14 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ بات شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ایک گروپ نے بتائی جس نے مزید بتایا کہ یہ اس سال ایسا دوسرا حملہ تھا۔

برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری نے کہا ہے کہ شام کے قدیم شہرپالمیرا کے قریب صحرا میں ایک فوجی بس پر اسلامک اسٹیٹ کے ایک خونریز حملے میں سرکاری فورسز کے کم از کم 14 ارکان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔

شام کی وزارت دفاع نے بعد میں جاری ایک بیان میں حملے کی تصدیق کی لیکن اموات کی تعداد نسبتاً کم بتائی۔ بیان میں کہا گیا کہ پالمیرا شہر کے جنوب میں واقع صحرا میں ایک فوجی بس پر ایک دہشت گرد حملے میں آٹھ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں ۔

SEE ALSO: داعش شام اور عراق کے ساتھ ساتھ افغانستان کے لئےبھی سنگین خطرہ، اقوام متحدہ

برطانیہ میں قائم نگران گروپ سیرین آبزرویٹری کے مطابق گزشتہ ہفتے داعش نے مشرقی صحرا میں فوجی چوکیوں پر ایک حملے میں شام کی حکومت کے 9 فوجی اور ملیشیا کے ارکان ہلاک کر دیے تھے ۔

آئی ایس ۔۔ داعش نے جون 2014 میں شام اور عراق بھر کے مختلف علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا اور ایک دہشت گرد حکومت قائم کی تھی۔

اسے 2019 میں شام میں شکست ہوئی تھی لیکن اس کے باقی بچ جانے والے ارکان نے حملہ کر کے بھاگنے اور گھات لگا کر کیے جانے والے مہلک حملے جاری رکھے۔خاص طور پر صحرا کے خفیہ ٹھکانوں سے کیے جانے والے ان حملوں میں سرکاری فورسز اور کرد قیادت کے جنگجوؤں، دونوں کو ہدف بنایا گیا ۔

شام میں 2011 میں دمشق میں حکومت مخالف مظاہروں کو بربریت کے ساتھ کچل دیے جانے کے بعد شروع ہونے والی خانہ جنگی میں پانچ لاکھ سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے ۔