شام میں تشدد پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نے کہا ہے کہ داعش کا ایک اہم شدت پسند کمانڈر گزشتہ ہفتے ہونے والی فضائی کارروائی میں سخت زخمی ہوا مگر ہلاک نہیں ہوا۔
برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے جمعرات کو کہا کہ ترخان بتیریشویلی جو ابو عمر الشیشانی یا "عمر دی چیچن" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو داعش کے گڑھ رقہ پر حملے کے بعد زخمی حالت میں طبی امداد کے لیے لے جایا گیا۔
امریکی حکام نے کہا تھا کہ امکان ہے کہ وہ شمال مشرقی شہر الشدادی کے قریب فضائی حملے میں ہلاک ہوا۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی عہدیدار نے منگل کو کہا تھا کہ خیال ہے کہ امریکی حمایت یافتہ سیریئین ڈیموکریٹک فورسز سے لڑائی میں کچھ علاقوں پر قبضہ کھونے کے بعد ترخان اپنی فورسز کو منظم کرنے اور ان کا حوصلہ بڑھانے الشدادی علاقے میں موجود تھا۔
عہدیدار نے کہا کہ فضائی حملے میں داعش کے لگ بھگ 12 جنگجو ہلاک ہوئے۔
ترخان امریکہ کو مطلوب ترین دہشت گردوں میں سے ایک ہے۔ امریکہ نے اس کے سر کی قیمت پچاس لاکھ ڈالر مقرر کر رکھی ہے۔