سلامتی کے خدشات، اسلام آباد میں سکیورٹی انتہائی سخت

فائل

پولیس کے علاوہ پاک بحریہ اور فضائیہ کے کمانڈوز پر مشتمل 30 ٹیموں کو اسلام آباد کے اطراف میں واقع مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر پاکستان میں سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت کر دیے گئے ہیں۔

پاکستانی وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حمید کے مطابق ملک بھر میں خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس کر دیا گیا ہے۔

حفاظتی اقدامات کے تحت پولیس کے علاوہ پاک بحریہ اور فضائیہ کے کمانڈوز پر مشتمل 30 ٹیموں کو اسلام آباد کے اطراف میں واقع مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

پاک بحریہ اور فضائیہ کے ہیڈکوارٹر مارگلہ کی پہاڑیوں کے پہلو میں واقع ہیں، اور اتوار کو ان پہاڑیوں پر سرچ آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق خفیہ ادارے دہشت گردوں کی جانب سے اسلام آباد میں ممکنہ حملوں کا انتباہ دے چکے ہیں اور گزشتہ ہفتے اسلام آباد ایئر پورٹ پر بھی انتہائی سخت انتظامات دیکھنے میں آئے تھے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ عالمی پولیس ایجنسی ’انٹرپول‘ نے جمعہ کو اپنے 190 رکن ممالک کو متنبہ کیا کہ لیبیا، عراق اور پاکستان میں جیلوں پر حملے القاعدہ کی مربوط کارروائیاں ہوسکتی ہیں۔

اُدھر امریکی حکومت نے بھی اپنے سفارت اور قونصل خانوں پر القاعدہ کے حملوں کے خدشے کے پیش نظر کئی ممالک میں اپنے سفارتی مشن بند کر دیے تھے جب کہ امریکی شہریوں کو رواں ماہ سفری انتباہ جاری کیا گیا تھا۔

تاہم پاکستان میں امریکی سفارت خانہ و قونصل خانے اُس فہرست میں شامل نہیں تھے جنھیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پیر کو مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ میں قائم کچھ امریکی سفارتی خانے چند روز کی بندش کے بعد دوبارہ کھُل گئے ہیں، جب کہ 19 سفارت و قونصل خانے سکیورٹی خادشات کے پیش نظر بدستور بند رہیں گے۔