پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو پاکستان کے تعاون کے لیے ایک ارب ڈالر کی فراہمی کی تصدیق کر دی ہے۔
اسحاق ڈار نے جمعے کو ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مرکزی بینک کے حکام اب رقم کے حصول کے لیے اماراتی حکام کے ساتھ ضروری دستاویزی کارروائی میں مصروف ہیں۔
وزارتِ خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کے پیکج پر جلد اسٹاف لیول معاہدے طے پانے کے لیے پرامید ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے وائس آف امریکہ کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایاتھا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی بحالی کو بیرونی فنانسنگ کی دستیابی سے مشروط کیا تھا اور دوست ممالک سے یقین دہانی کے بعد پاکستان اسٹاف لیول معاہدے کے بہت قریب ہے۔
IMF program — 9th Review Update:UAE authorities have confirmed to IMF for their bilateral support of US $ One billion to Pakistan.State Bank of Pakistan is now engaged for needful documentation for taking the said deposit from UAE authorities. AlhamdoLilah!
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) April 14, 2023
اس ضمن میں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے جمعرات کو دوسری مرتبہ آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ورچوئل اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ پاکستان نے تمام شرائط پر عمل درآمد کو یقینی بنا دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف سے اپنے 23ویں پروگرام کے نویں جائزے کی قسط کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔ لیکن اب تک ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔
'پاکستان ابھی ڈیفالٹ کی سطح پر نہیں پہنچا'
اس سے قبل جمعرات کو آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے واشنگٹن ڈی سی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ فنڈ اسٹاف پاکستان کی فنانسنگ گیپ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں سے تصدیق حاصل کر رہا ہے۔
IMF%27s MD comment on my question on the possible debt restructuring of Pakistan given the climate challenges the country is facing She is hopeful that Pakistan won%27t go through the path of Sri Lanka or Ghana and will complete the current programme @KGeorgieva#IMFMeetings pic.twitter.com/ts7dGxqicu
— Ali khizar (@AliKhizar) April 13, 2023
پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ابھی ڈیفالٹ کی سطح پر نہیں پہنچا اور امید ہے کہ وہ اس سطح پر نہیں پہنچے گا۔ لیکن ڈیفالٹ کے خطرے سے بچنے کے لیے ایک پائیدار پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے۔
کرسٹالینا جارجیوا نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی مالی اعانت سے چلنے والا اپنا جاری پروگرام مکمل کر لے گا۔