ورلڈ کپ کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ دونوں ٹیموں نے فتح کیلئے جان لڑا دی۔ مقررہ پچاس اووروں میں سکور برابر، پھر سوپر اوور میں بھی سکور برابر۔ یوں وضع کیے گئے قوائد کے مطابق فیصلہ اس ٹیم کے حق میں کیا گیا جس نے مد مقابل ٹیم سے چند چوکے چھکے زیادہ مارے۔
یوں سوال یہ ہے کہ کیا فیصلے کیلئے یہ کسوٹی منصفانہ ہے کیونکہ میچ کے دوران مختلف موقعوں پر ٹیموں کی حکمت عملی حالات کے مطابق مختلف ہوتی ہے اور یہ مقابلہ چوکوں چھکوں کی تعداد کیلئے نہیں تھا۔ کرکٹ کے سابقہ اور موجودہ معروف کھلاڑیوں کی اکثریت بھی یہ جاننا چاہتی ہے کہ دونوں ٹیموں کو مشترکہ چیمپئن کیوں نہیں قرار دیا گیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم کو قوائد کی بھینٹ کیوں چڑھا دیا گیا۔
آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کرکٹ کمنٹیٹر ڈین جون نے ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’انگلینڈ کو اپنا پہلا ورلڈ کپ جیتنے پر مبارکباد۔ نیوزی لینڈ کی بدقسمتی تھی۔ اس ٹورنمنٹ کے قوانین و ضوابط پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ یہ آخر ورلڈ کپ فائنل تھا۔ کم سے کم ایک اور سوپر اوور دیا جا سکتا تھا۔‘‘
Congrats England in their first World Cup win... unlucky New Zealand... the Laws or rules of the Tournament need to be looked at! It’s a WC Final!!! Another Super over at least!
— Dean Jones (@ProfDeano) July 14, 2019
نیوزی لینڈ کے کھلاڑی مچل میکلینگن نے ٹویٹ کیا، ’’یہ سفاکی ہے۔ ‘‘
That is actually brutal.... can we come back tomorrow please? #CWC19Final #ENGvsNZ
— Mitchell McClenaghan (@Mitch_Savage) July 14, 2019
آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بالر بریٹ لی کا کہنا تھا، ’’مجھے یہ کہنا پڑتا ہے کہ ونر کا فیصلہ کرنے کیلئے یہ انتہائی عجیب منطق ہے۔ اس رول کو ہر صورت بدلنا ہو گا۔‘‘
Congratulations to England!Commiserations New Zealand.I’ve got to say that it’s a horrible way to decide the winner. This rule has to change.
— Brett Lee (@BrettLee_58) July 14, 2019
بھارت کے کرکٹر گوتم گھمبیر کہتے ہیں، ’’میں یہ نہیں سمجھ سکتا کہ اتنی اونچی سطح کے اس میچ کا فیصلہ اس بنیاد پر کر دیا جائے کہ کس ٹیم نے زیادہ چوکے چھکے مارے۔ یہ انتہائی فضول قانون ہے۔ اس میچ کو برابر قرار دیا جانا چاہئیے تھا۔ ‘‘
Don%27t understand how the game of such proportions, the #CWC19Final, is finally decided on who scored the most boundaries. A ridiculous rule @ICC. Should have been a tie. I want to congratulate both @BLACKCAPS & @englandcricket on playing out a nail biting Final. Both winners imo.
— Gautam Gambhir (@GautamGambhir) July 14, 2019
کرکٹ کے ممتاز صحافی اور مبصر عثمان سمیع الدین کہتے ہیں، ’’مجھے یہ انتہائی عجیب اور ظالمانہ ورلڈ کپ فائنل کور کرنا پڑا۔‘‘
Luck, and the part it played in the World Cup final, the craziest, cruelest game I’ve had the pleasure of coveringhttps://t.co/1TqAE95pgJ
— Osman Samiuddin (@OsmanSamiuddin) July 14, 2019
تاہم، پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’اوہ میرے خدایا۔ ورلڈ کپ فائنل کا یہ میچ زبردست تھا۔ یہ ایک طرح سے مشترکہ طور پر ٹرافی جیتنے جیسا تھا۔ میچ برابر، سوپر اوور بھی برابر۔ پھر انگلینڈ زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر یہ میچ جیت گیا۔‘‘
OH MY GOD! What a match for a World Cup Final. This is as good as a trophy shared. Match tied, super over tied, England wins on more boundaries hit. Wow. Great scenes at Lords. #ENGvNZ #CWC19
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) July 14, 2019