عراق: یزیدیوں کی اجتماعی قبر دریافت

فائل

کرد حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ قبر میں موجود لاشیں مردوں، عورتوں اور بچوں کی ہیں جن کی شناخت ممکن نہیں۔

عراق میں سکیورٹی فورسز نے یزیدی اقلیت سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک اجتماعی قبر دریافت کی ہے جنہیں مبینہ طور پر شدت پسند تنظیم داعش نے اپنی پیش قدمی کے دوران قتل کردیا تھا۔

عراق کے نیم خود مختار کرد علاقے کی فوج 'پیش مرگہ' کے حکام کے مطابق مبینہ قبر اتوار کو ایک فوجی دستے نے دریافت کی جس میں کم از کم 25 لاشیں دفن ہیں۔

قبر اس علاقے میں ملی ہے جہاں عراق کے اقلیتی مذہب یزیدیت کے ماننے والے کئی صدیوں سے مقیم تھے لیکن انہیں چند ماہ قبل داعش کی پیش قدمی کے باعث اپنے اس آبائی علاقے سے ہجرت کرنا پڑی تھی۔

کرد حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ قبر میں موجود لاشیں مردوں، عورتوں اور بچوں کی ہیں جن کی شناخت ممکن نہیں۔

عراقی حکام کا دعویٰ ہے کہ داعش کے جنگجووں نے اپنی پیش قدمی کے دوران سیکڑوں یزیدی افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ کئی کو زندہ دفنا دیا تھا۔

مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتہا پسند نظریات کے حامل جنگجووں نے 300 یزیدی خواتین کو بھی غلام بنالیا تھا۔

اردنی پائلٹ کی رہائی تعطل کا شکار

دریں اثنا اس اردنی پائلٹ کے متعلق تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکی ہیں جسے گزشتہ ماہ داعش کے جنگجووں نے یرغمال بنا لیا تھا۔

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک معاذ الکسائبہ کی رہائی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے پر تیار ہے۔

معاذ الکسائسبہ اردنی فوج کے اس جنگی جہاز کا پائلٹ تھا جو گزشتہ سال دسمبر میں داعش کے ٹھکانوں پر بین الاقوامی اتحاد کی فضائی بمباری کے دوران شام میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

شدت پسندوں نے دو ہفتے قبل اردنی پائلٹ کو قتل کرنے کی دھمکی پر مشتمل ایک آڈیو پیغام جاری کیا تھا جو مبینہ طور پر جاپانی مغوی صحافی کینجی گوٹو کی زبانی ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جنگجووں نے بعد ازاں کینجی گوٹو کو بھی قتل کردیا تھا۔

داعش کے جنگجووں نے الکسائسبہ کی رہائی کے بدلے اردن کی حکومت سے ساجدہ ریشاوی نامی مبینہ دہشت گرد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ریشاوی کو 2005ء میں عمان میں ہونے والے بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے اور وہ اردن کی ایک جیل میں قید ہے۔

اردن کی حکومت ریشاوی کو رہا کرنے پر آمادگی ظاہر کرچکی ہے لیکن اس نے شرط عائد کی ہے کہ داعش پہلے مغوی پائلٹ کے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کرے۔

اردن کا کہنا ہے کہ اسے تاحال اغوا کاروں کی جانب سے ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سےیہ یقین ہوسکے کہ الکسائسبہ زندہ ہے۔