فلوجہ کو داعش سے واگزار کروانے کے لیے عراقی فورسز کوشاں

امریکی انٹیلی جنس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ داعش نے خود کو شہر میں مورچہ بند کیا ہوا ہے۔

عراق کے ہزاروں فوجی شدت پسند گروپ داعش کے زیرقبضہ شہر فلوجہ کی طرف پیش قدمی میں مصروف ہیں۔

توپخانے اور امریکی اتحاد کی فضائی کارروائیوں کی مدد سے عراقی فورسز نے جمعہ تک اس شمال مشرقی شہر سے تقریباً 16 کلومیٹر دور واقع علاقے کارما کو واگزار کروا لیا تھا۔

تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ توقع نہیں کی جاسکتی ہے کہ فلوجہ کو بہت جلد شدت پسندوں سے واگزار کروا لیا جائے گا۔

امریکی انٹیلی جنس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ داعش نے خود کو شہر میں مورچہ بند کیا ہوا ہے۔

"فلوجہ، عراق میں داعش کا ایک اہم مضبوط گڑھ رہا ہے جو کہ اس (داعش) کا سب سے اگلا محاذ اور بغداد کے لیے خطرہ ہے۔"

داعش کے جنگجوؤں کی ہیت اور رطبہ کے علاقوں سے امریکی حمایت یافتہ فورسز کے ہاتھوں پسپائی کے تناظر میں فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اس سے کچھ اشارے ملتے ہیں کہ داعش کی قیادت اپنے جنگجوؤں کو فرار ہونے اور علاقے حوالے کرنے پر آمادہ ہے۔

بغداد سے معاون فورسز کے ترجمان کرنل اسٹیو وارنر نے وڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم نے زیادہ ایسا کچھ نہیں دیکھا، یہ کہنا قبل از وقت ہو گا، حامی فورسز اب بھی شہر خاصی دور ہیں۔"

عراق اور اتحادی فورسز کی کارروائیوں کے باوجود داعش غیر متوقع اقدام کرنے میں کامیاب رہا ہے اور حکام کے بقول وہ مستقبل میں بھی ایسا کر سکتا ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں داعش نے شمالی عراق میں کرد پیش مرگہ فورسز کو جُل دے کر اپنے بہت سے جنگجو اور اسلحہ منتقل کیا۔