امریکہ مخالف شیعہ مذہبی راہنما مقتدا الصدر کے ایک مشیر نے بتایا ہے کہ چند ہفتے قبل عراق واپسی کے بعد الصدر پھرایران لوٹ چکے ہیں۔
الصدر کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ یہ سخت گیر اور بااثر شخص اِسی ہفتے ایران جا چکے ہیں۔ یہ واضح نہیں آیا وہ عراق واپس آئیں گے۔
الصدر گذشتہ تین برس ایران میں گزارچکے ہیں اور پانچ جنوری کو ہی عراق لوٹے تھے۔
سنہ 2003میں عراق فتح ہونے کے بعد یہ سخت گیر مذہبی راہنما امریکہ کے ایک اہم حریف کے طور پر سامنے آیا، جس کے بعد اُن کی مہدی آرمی نے امریکی افواج کے خلاف دو عدد بغاوتوں کی جِن کی سربراہی خود اُنھوں نے کی۔
گذشتہ سال عراق میں ہونے والے متنازع انتخابات میں الصدر کی سیاسی تحریک ایک کلیدی حیثیت حاصل کر چکی ہے۔
اس مذہبی راہنما کے سیاسی دھڑے نےنئی عراقی حکومت میں شرکت کی غرض سے ایک سمجھوتہ طے کیا اور اُنہی کی حمایت کے باعث وزیر اعظم نوری المالکی کے لیے دوسری مدت کے لیے اقتدار میں آنا ممکن ہوا۔