عراق نے اپنا فضائی دفاعی نظام موثر بنانے کی غرض سے 18 نئے جنگی طیارے خریدنے کے لیے امریکی ہتھیار ساز کمپنی 'لاک ہیڈ مارٹن' کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔
عراق کے وزیرِ اعظم نوری المالکی کے ایک مشیر نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ ان کی حکومت 'ایف-16' ساختہ ان طیاروں کی خریداری کے لیے ابتدائی رقم کی ادائیگی کرچکی ہے۔ تاہم انہوں نے معاہدے کی کل مالیت بتانے سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ رواں برس عراقی حکومت کی تیل کی برآمد سے ہونے والی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل حکومت نے کہا تھا کہ اس کی جانب سے کل 36 جنگی طیاروں کی خریداری کا منصوبہ زیرِ غور ہے۔
تاہم عراقی حکومت نے رواں برس کے آغاز پر طیاروں کی خریداری کےایک مجوزہ معاہدے پر عمل درآمد روکتے ہوئے خریداری کے لیے مختص کی گئی 90 کروڑ ڈالرز کی رقم فلاحی منصوبوں کے لیے وقف کردی تھی۔
ادھر 'لاک ہیڈ مارٹن' کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں عراق کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا خیر مقدم کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں عراق 'ایف-16' طیارے رکھنے والا دنیا کا 26 واں ملک بن جائے گا۔
یاد رہے کہ عراق میں تعینات امریکی افواج رواں برس کے اختتام تک وطن واپس لوٹ جائیں گی۔ امریکی اور عراقی حکام کا کہنا ہے کہ عراقی فورسز ملک کی داخلی سلامتی کے تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں تاہم انہیں ملک کی سرحدوں، فضائی اور بحری حدود کے دفاع کے لیے بھاری ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔