عراق: بم دھماکوں میں 60 افراد ہلاک

عراق: بم دھماکوں میں 60 افراد ہلاک

پیر کے روز عراق کے سترہ شہروں میں بم دھماکوں اور حملوں میں کم از کم 63 لوگ ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔

عراقی عہدےد اروں نے کہا ہے کہ بم دھماکوں اور دوسرے دھماکہ خیز حملوں میں شمالی شہر کرکوک سے لے کر دار الحکومت بغداد اور جنوبی شہر الکوت تک میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا ۔
عہدےد اروں نے کہا ہے کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں الکوت میں ہوئیں جہاں کم از کم 37 لوگ ہلاک اور60 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

امریکی اور عراقی عہدے داروں نے اس سال کے آخر میں امریکی فورسز کے انخلا کے بعد سیکیورٹی سے نمٹنے کی ملک کی اہلیت کے بارے میں تشویش کااظہار کیاہے ۔

واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے پیر کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر عراقیوں نے امریکی فوجیوں کو وہاں مزید ٹھہرنے کی درخواست کی تو امریکہ اس پر غور کرے گا۔ انہوں نےمزید کہا کہ مشر ق وسطیٰ کے ملوں میں تشدد کی سطح میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔

جنوبی عراق ہی میں پولیس نے کہا ہے کہ نجف میں کار بم دھماکوں میں کم از کم تین اور کربلا میں ایک اور کار بم دھماکے میں کم از کم دو لوگ ہلاک ہو گئے ۔ شمال میں عہدے داروں کے مطابق دو خود کش کار بمباروں نے تکریت میں دہشت گردی کے انسداد سے متعلق ایک سرکاری یونٹ کو ہدف بنایا اور دو پولیس افسروں سمیت کم از کم تین لوگوں کو ہلاک کردیا۔

عراق میں حکام نے کہا ہے کہ کوت شہر میں پیر کی صبح دو بم دھماکوں میں 34 افراد ہلاک اور کم از کم 60 زخمی ہو گئے ہیں۔

صوبہ واسط کی پولیس کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دھرگم محمد حسن نے بتایا کہ پہلا دھماکا ایک مارکیٹ میں مشروبات کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے رکھے گئے فریزر میں ہوا اور جوں ہی امدادی کارکن، پولیس اور عام شہری اس مقام پر جمع ہوئے تو قریب کھڑی ایک گاڑی میں بھی زوردار دھماکا ہو گیا۔

الکوت شہر دارالحکومت بغداد سے تقریباً 150 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔

ایک روز قبل بغداد میں ہونے والے منظم بم دھماکوں میں پانچ عراقی سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔