ہفتے کے روز عراق میں تشدد کے ایک واقعہ میں کم ازکم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کارروائی کا بظاہر مقصد سرکاری اور سیکیورٹی اہل کاروں کو نشانہ بنانا تھا۔
عراقی پولیس نے کہاہے کہ ایک خودکش بمبار نے خود کو شمالی شہر موصل میں دھماکے سے اڑا دیا جس سے 12 افراد ہلاک ہوگئے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ ہفتے کے روز شہر کی ایک مشہور مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے سے کم ازکم 16 افراد زخمی بھی ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ بمبار نے دھماکہ مارکیٹ کے داخلی راستے پر موجود ایک پڑتالی چوکی پر کیا جس سے چار سپاہی بھی ہلاک ہوئے۔
اسی اثنا میں بغداد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک قصبے تاجی میں بھی کئی پرتشدد حملوں کی اطلاع ملی ہے۔
سرکاری عہدے داروں کا کہناہے کہ شورش پسندوں کی جانب سے ایک جج کے گھر کے گرد نصب کردہ بم پھٹنے سے جج اور اس کا ایک بچہ ہلاک جب کہ خاندان کے دیگر کئی افراد زخمی ہوگئے۔
جمعرات کے روز عراق کے مشرقی صوبے دیالا میں ایک خودکش حملے میں کم ازکم آٹھ افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے تھے۔
عراق میں گذشتہ چند برس پہلے کے مقابلے میں ، جب فرقہ وارانہ تشدد اپنے عروج پر تھا، تشدد کے واقعات میں عمومی طورپر کمی آئی ہے۔ لیکن عسکریت پسند اب بھی تقریباً روزانہ ہی کہیں نہ کہیں دھماکے اور فائرنگ کی کارروائیاں کرتے ہیں۔