عراقی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ

عراقی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ

ایک انٹرویو میں مسٹر مالکی نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات سے پتا چلتا ہے کہ یہ دھماکہ اُس وقت ہونا تھا، جب وہ پارلیمان میں داخل ہورہے ہوتے

عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے اِس بات کی تصدیق کی ہےکہ گذشتہ پیرکو بغداد کے قلعہ نما گرین زون کے اندر ہونے والے کار بم دھماکے کا نشانہ وہ خود تھے۔

ہفتے کے دِن ایسو سی ایٹڈ پریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مسٹر مالکی نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات سے پتا چلتا ہے کہ یہ دھماکہ اُس وقت ہونا تھا، جب وہ پارلیمان میں داخل ہورہے ہوتے۔

عراقی سکیورٹی عہدے داروں نے جمعے کو بتایا کہ حملہ آور دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی پارلیامنٹ کی عمارت کے قریب کے پارکنگ لاٹ کی طرف لے جانا چاہتا تھا، اور اُس وقت دھماکہ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا جب مسٹر مالکی وہاں پہنچ چکے ہوتے۔

تاہم، چوکی پرموجود عہدےداروں نے ڈرائیور کو واپس کردیا، کیونکہ اُس کے پاس ضروری کاغذات موجود نہیں تھے۔ تب، اُس نے دھماکہ خیز مواد کو بھک سے اڑا دیا، جِس کے باعث کم از کم ایک شخص ہلاک، جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔

یہ دھماکہ اُس وقت ہوا ہے جب سلامتی کا کام سنبھالنے کے بارے میں تشویش زوروں پر ہے، ایسے میں جب امریکی افواج مہینے کے آخر تک واپس ہونے والی ہیں۔

ہفتے کے روز تشدد کے واقعات میں شمالی عراق کے شہر موصل میں دوعلیحدہ واقعات کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے۔ موصل کے جنوبی علاقے میں دو افراد اُس وقت ہلاک ہوئے جب نامعلوم اسلحہ بردار لوگ اُن کے گھر میں داخل ہوئے، جب کہ تیسرا شخص شہر کے مغربی حصے میں ہلاک ہوا۔