عراق کا شمال کے دو ہوائی اڈے بند کرنے کا اعلان

روسی ٹی یو 160 بمبار طیارے

اربیل اور سلیمانیہ کے ہوائی اڈوں کو پیر کے روز 48 گھنٹوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ اربیل ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا ہے کہ ’عراقی ہوابازی کے ادارے نے ایئرلائنز کو متنبہ کیا ہے کہ بحیرہٴ کیسپین سے داغے گیے کروز میزائل عراق کے شمالی علاقے کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں‘

عراق نے ملک کے شمالی کرد علاقے میں واقع دو ہوائی اڈوں کو بند کردیا ہے، تاکہ ہمسایہ شام کے کئی ایک اہداف کو نشانہ بنانے والے روسی کروز مزائل عراقی فضائی حدود سے پار جا سکیں۔

اربیل اور سلیمانیہ کے ہوائی اڈوں کو پیر کے روز 48 گھنٹوں کے لیے بند کردیا گیا۔

اس کے نتیجے میں، تمام مسافر جہازوں کی کرد علاقائی ہوائی اڈوں کی جانب پروازیں معطل ہوگئی ہیں، تاوقتیکہ فضائی حدود کی سلامتی کو یقینی بنانے کی تصدیق نہیں ہوجاتی۔ یہ بات اربیل بین الاقوامی ایئرپورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہی گئی ہے۔

اربیل ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل، طلار فائق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’عراقی ہوابازی کے ادارے نے ایئرلائنز کو متنبہ کیا ہے کہ بحیرہٴ کیسپین سے داغے گیے کروز میزائل عراق کے شمالی علاقے کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں‘۔

فلائیٹ ریڈار 24 کے فلائیٹ ٹریکر کی براہ راست تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ شمالی عراق کا زیادہ تر رقبہ مسافر طیاروں سے خالی ہے۔ تاہم، ہمسایہ ایران کے عام راستے پر پروازیں جاری ہیں۔

آٹھ ہفتے قبل، جب سے بمباری کے دیگر مشنز کے علاوہ روس نے شام کے خلاف فضائی کارروائی شروع کی ہے، اُس نے بحیرہ کیسپین میں لنگرانداز اپنے لڑاکا طیارہ بردار بیڑوں سے شام کے خلاف اب تک کم از کم دو بار کروز میزائل داغے ہیں۔