سنگساری کی منتظر ایرانی خاتون کی رہائی کی اپیل

ایک پولیس اہلکار مظاہرہ کرنے والے نوجوان پر لاٹھی چارج کر رہا ہے

80 سے زیادہ فن کاروں، علمی شخصیات اور سیاست دانوں نے ایرانی راہنماؤں نے اس خاتون کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جسے ایک عدالت نے سنگسار کرنے کی سزاسنائی تھی۔

پیر کے روزلندن ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک کھلے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ سکینہ محمدی اشتیانی پہلے ہی بہت مشکلات سے گذرچکی ہے۔ انہوں نے ایران کے صد رمحمود احمدی نژاد اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے اپیل کی کہ وہ اشتیانی کو اپنے بیٹے اور وکیل سمیت رہا کردیں۔

خط پر دستخط کرنے والی شخصیات میں امریکی اداکار رابرٹ ریڈفورڈ اور رابرٹ ڈی نیرو ، فرانس کے سابق وزیر خارجہ برناڈ کشنر ، برطانوی سیاست دان ایڈ ملی بینڈ اور گلوکار سٹرنگ بھی شامل ہیں۔

43 سالہ اشتیانی کو اپنے خاوند کی ہلاکت کے بعد دوافراد سے غیر قانونی تعلقات استوار کرنے پر سنگسار کرنے کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان پر اپنے خاوند کے قتل کے سلسلے میں 2006ءمیں دو مختلف مقدمات چلائے گئے اور انہیں پتھر مار کر ہلاک کرنے کی سزا سنائی گئی۔ جس پر دنیا بھر میں احتجاج شروع ہوگیا۔

اشتیانی کو اپنے خاوند کے قتل میں ملوث ہونے کے جرم میں پھانسی کی سزا بھی سنائی گئی تھی جسے 2007ء میں 10 سال قید میں بدل دیا گیاتھا۔

اشتیانی کے بیٹے اور ان کے وکیل کو اکتوبر میں جرمنی کے دو صحافیوں کے ساتھ اس وقت گرفتار کرلیا گیاتھا جب وہ انہیں انٹرویو دے رہے تھے۔