ایران کا کہنا ہے کہ یورپ کے ہوائی اڈوں پر کچھ غیر ملکی کمپنیوں نے تہران پر عائد کردہ بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے اس کے طیاروں میں ایندھن بھرنے سے انکار کردیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے منگل کے روز کہا کہ کچھ مغربی کمپنیوں نے بدقسمتی سے غیر مناسب طریقہ کار اختیار کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران ان ممالک کی حکومتوں کو، جن سے یہ کمپنیاں تعلق رکھتی ہیں، قواعد سے ہٹ کر عمل کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کے لیے کہہ رہی ہے ۔
ایران کو ان دنوں یورینیم کی افزودگی روکنے سے انکار پر اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے چوتھے مرحلے کا سامنا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
یورپی یونین اور کئی دوسرے ملک بھی ایران کے خلاف اپنی تعزیرات عائد کرچکے ہیں۔
چین نے اس رپورٹ سے انکار کیا ہے کہ اس کے عہدےداروں نے کچھ چینی کمپنیوں کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں ایران کی مدد کی اجازت دی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان ما زوکسو نے منگل کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ چین تہران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ پر عمل کررہاہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کررہاہے۔
چین ایران کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے۔