پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے امکان پر ایران کا انتباہ

فائل

امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ محافظوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دے سکتے ہیں، جو اُس وسیع تر حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران پر دباؤ بڑھانا ہے

ایران نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار نہ دیا جائے، یہ کہتے ہوئے کہ ایسا کرنے سے امریکہ داعش کےگروپ کا طرف دار کھائی دے گا۔

سرکاری ترجمان، محمد باقر نوبخت نے منگل کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ محافظ ’’ملک کا دفاع کرتے ہیں‘‘، اور اگر امریکہ اس فوجی فورس کو دہشت گرد قرار دیتا ہے، تو ’’وہ اپنے آپ کو دہشت گردوں کے کیمپ میں لا کھڑا کرے گا‘‘۔

بقول اُن کے، ’’کوئی بھی ملک جو محافظوں کے معاملے پر ایسا مؤقف اختیار کرتا ہے، وہ اپنی سوچ داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ جوڑے گا‘‘۔

امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ محافظوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دے سکتے ہیں، جو اُس وسیع تر حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران پر دباؤ بڑھانا ہے۔

ٹرمپ سابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے پر بارہا تنقید کر چکے ہیں۔

اُنھیں اتوار تک یہ فیصلہ کرنا ہے آیا وہ سمجھوتے کی دوبارہ توثیق کر دیں گے، لیکن قوی امکان اِسی کا ہے کہ وہ یہی کہیں گے کہ ایران معاہدے کی پابندی نہیں کر رہا، جس سے کانگریس اس بات کی پابند ہوگی کہ وہ ایران پر دوبارہ تعزیرات عائد کریں۔

ایرانی مسلح افواج کے ترجمان، مسعود جزائری نے ’اسنا‘ خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اگر ٹرمپ محافظوں کو دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ایران ’’امریکیوں کو نیا سبق سکھائے گا‘‘۔

پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ محض سخت الفاظ سمجھتی ہے اور اُسے دنیا میں طاقت کے لفظ کے نئے معنی سمجھنے کے لیے جھٹکوں کی ضرورت ہے‘‘۔